فلور کراسنگ کو جائز قرار دینے کیلئے63 اے کے پیچھے پڑ گیا،قاضی عیسیٰ ذہنی طور پر ٹھیک نہیں لگ رہا، عمران خان
شیئر کریں
بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا کے کسی چیف جسٹس نے ایسا نہیں کیا جو پاکستان کا چیف جسٹس کررہا ہے قاضی فائز عیسیٰ جیسی حرکتیں کررہا ہے مجھے وہ ذہنی طور پر تندرست نہیں لگتا۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں ںے کہا کہ یہ جو کچھ ہو رہا ہے یہ تین ایمپائرز اور تین کھلاڑی ہیں چوتھا ان کے ساتھ پی ڈی ایم ملی ہوئی ہے ان سب کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے، قاضی فائز عیسیٰ نے پہلے سے ہی توسیع کا منصوبہ بنا رکھا تھا ہمارا انتخابی نشان لینے کا چیف جسٹس کا فیصلہ جانب دارانہ تھا۔انہوں ںے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے میں یہ واضح کر دیا ہے چیف جسٹس نے پہلے فراڈ الیکشن کو تحفظ دیا اب یہ پی ٹی ا?ئی کی نشستیں چھیننا شروع ہوگیا ہے، قاضی فائز عیسیٰ توسیع کے مفاد میں پی ٹی آئی کو کرش کر رہا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی فیملی جماعتیں ہیں ان کے پارٹی الیکشن کو کوئی نہیں پوچھتا ہمارے تین پارٹی انتخابات کالعدم کر دیئے گئے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو پتا ہے کہ جس دن الیکشن فراڈ کھلا اس پر آرٹیکل چھ لگے گا چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں دونوں کا مفاد توسیع میں ہے، اگر چیف جسٹس بے قصور تھا تو پنڈی کے کمشنر کے بیان کے بعد اسے کیوں نہیں بلایا؟ چیف جسٹس راولپنڈی کے کمشنر کے اغوا پر بات نہیں کرتا کیونکہ اس کا نام بھی بیچ میں ہے بتایا جائے کس ملک میں کمشنر کو اغوا کیا جاتا ہے؟چیف جسٹس نے ٹریبونلز کی بجائے الیکشن کمیشن کے امپائرز کا فیصلہ کروا دیا تاکہ دو تہائی اکثریت حکومت کو دی جا سکے، چیف جسٹس اب 63 اے کے پیچھے پڑ گیا ہے تاکہ فلور کراسنگ کو جائز قرار دیا جاسکے اور انہیں توسیع مل سکے، دنیا کے کسی چیف جسٹس نے ایسا نہیں کیا جو پاکستان کا چیف جسٹس کررہا ہے چیف جسٹس جیسی حرکتیں کررہا ہے مجھے وہ ذہنی طور پر تندرست نہیں لگتا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ تھرڈ امپائر بھی توسیع چاہتا ہے اس کے لیے اسے پی ڈی ایم کی ضرورت ہے، ان لوگوں کو پاور میں رہنے کیلئے ایک دوسرے کی ضرورت ہے، اپنے اقتدار کے لیے یہ سپریم کورٹ قانون کی بالادستی اور جمہوریت ملک کے نظام کو تباہ کر رہے ہیں، ملک تباہ ہوتا ہے تو انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا ان سب کی جائیدادیں اور پیسہ باہر ہے قوم ایک ایک ڈالر کی بھیک مانگ رہی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک میں اخلاقیات کا قتل ہو رہا ہے ادارے تباہ ہو چکے ہیں، انہوں نے ہمیں این او سی نہیں دینا مگر ہم احتجاج کریں گے اوراگر این او سی دیا بھی تو انہوں نے ہمیں شہر سے باہر بھیج دینا ہے اور 6 بجے کا وقت دے کر سڑکیں بلاک کر دینی ہیں، ہم اسلام آباد اور مینار پاکستان پر بھی احتجاج کریں گے، قوم کو اب پاکستان کے لیے باہر نکلنا پڑے گا، قوم اور نوجوانوں کو کہتا ہوں کہ اپنے ملک اور مستقبل کے لیے نکلیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ 10 لاکھ لوگ ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں، ایس آئی ایف سی کو سرمایہ کاری کے لیے بنایا گیا تھا مگر پیسہ ملک سے باہر جا رہا ہے، یہ اپنی ذات کے لیے ملک کو تباہ کر رہے ہیں انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا، کل ہم لیاقت باغ میں بھرپور اختجاج کریں گے۔