سندھ اسمبلی کی 80 سے زائد گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف
شیئر کریں
سندھ اسمبلی کی 80 سے زائد گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔سندھ اسمبلی کے 19 گریڈ کے افسر نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنر سندھ کو نوٹس بھیج دیا جس میں گورنر سندھ، چیئرمین نیب، نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی شامل ہیں۔لیگل نوٹس کے مطابق سندھ اسمبلی کے پاس 120 گاڑیاں ہیں، 42 گاڑیاں مختلف ملازمین استعمال کر رہے ہیں۔سندھ اسمبلی کی 42 گاڑیاں وہ ملازمین استعمال کر رہے ہیں جنہیں الاٹ نہیں ہو سکتیں۔لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رولز کے مطابق اسپیکر کو سندھ اسمبلی کی 2 گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے، تاہم سندھ اسمبلی کی 22 گاڑیاں اسپیکرِ سندھ اسمبلی کے زیرِ استعمال ہیں جو غیر قانونی ہے۔لیگل نوٹس کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کو 2 گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے لیکن ان کے زیرِ استعمال 3 گاڑیاں ہیں، اسٹینڈنگ کمیٹی چیئرمین کے پاس بھی 9 گاڑیاں ہیں جو واپس نہیں کی گئیں۔لیگل نوٹس کے مطابق سابق اسپیکر سندھ اسمبلی اور سابق ایم پی ایز 11 سرکاری گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔سندھ اسمبلی کی 5 گاڑیاں چھینی گئیں جن کا کوئی سراغ نہیں مل سکا جبکہ 5 گاڑیاں ایسی ہیں جن کی ابھی تک نیلامی نہیں ہوئی ہے۔لیگل نوٹس کے مطابق سندھ اسمبلی کی 24 گاڑیاں گم ہیں جن کی ایف آئی آر درج نہیں کرائی گئی ہے۔یاد رہے کہ اسپیشل سیکریٹری سندھ اسمبلی نے سابق ایم پی ایز و دیگر کو گاڑیاں واپس کرنے کا کہا تھا۔