اشتعال انگیزی و بغاوت کیس، ایمان مزاری، علی وزیر کی درخواستِ ضمانت منظور
شیئر کریں
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے دھمکی، اشتعال اور بغاوت کے کیس میں سابق وفاقی وزیرشیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری اور سابق ایم این اے علی وزیر کی درخواستِ ضمانت منظور کر لی اور رہائی کا حکم دے دیا۔ پیر کو ایمان مزاری اور علی وزیر کی درخواست ضمانت بعداز گرفتاری پر سماعت اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔ پراسیکیوٹر راجہ نوید، شیریں مزاری اور وکیل صفائی اے ٹی سی میں پیش ہوئے، عدالت میں ایمان مزاری کی جلسے میں تقریر کا اسکرپٹ پڑھ کر سنایا گیا۔ پراسیکیوٹر راجہ نوید کی جانب سے دلائل دیئے گئے جس میں پراسیکیوشن نے ضمانت کی مخالفت کی۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایمان مزاری کے جلسے میں ہزار سے زائد افراد موجود تھے، انہوں نے تقریر میں کہا کہ ریاستی افسران نے غداری کی ہے، ابھی تک یو ایس بی کی رپورٹ نہیں آئی اور تقریب کی فرانزک کروانی ہے۔ اس دوران ایمان مزاری اور علی وزیر کے وکلا نے عدالت میں ضمانت کی استدعا کی ۔عدالت نے ایمان مزاری اور علی وزیر کی درخواستِ ضمانت 30، 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرلی اور انہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔