بھارتی شہرکلکتہ ایٹمی موادکی اسمگلنگ کاگڑھ بن گیا
شیئر کریں
بھارتی حکومت ایک مرتبہ پھر تابکاری مواد کی حفاظت میں بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ بھارتی پولیس نے دو ایسے افراد کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے میں اربوں روپے مالیت کا تابکاری مواد تھا جو انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے خریدا تھا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق مغربی بنگال کے کرائم انوسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ نے کولکتہ ایئرپورٹ کے نزدیک واقع علاقے سے دو ایسے افراد کو گرفتار کیا جن کے پاس تابکاری مواد موجود تھا۔بھارتی ادارے کے مطابق گرفتار افراد کے قبضے سے جو تابکاری مواد سرکاری تحویل میں لیا گیا ہے اس کی مالیت کا ابتدائی تخمینہ 4 ہزار 250 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ بھارتی افسر نے بتایا کہ ایک شخص کی اطلاع پر کامیاب کارروائی گئی تو یہ گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ بظاہر گرفتار افراد نے تابکار مواد کے چار ٹکڑوں کی فروخت کے لیے کسی سے رابطہ کیا تھا تو انہیں گرفتار کیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والے چار تابکاری مواد کے ٹکڑوں میں سے ایک پر شبہ ہے کہ وہ کیلیفورنیم ہے جس کا نہ صرف بے پناہ استعمال ہے بلکہ انتہائی قیمتی بھی مانا جاتا ہے۔ کیلیفورنیم کے ایک گرام کی قیمت عالمی مارکیٹ میں تقریبا 170 کروڑ روپے ہے۔اس ضمن میں تفتیش کرنے والے پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پہ کسی سے بات کرنے کے بعد کرناٹک میں اس سے یہ تابکاری مواد خریدا تھا جس کا وزن مجموعی طور پر 250 گرام تھا۔پولیس افسر کا کہناتھا کہ ملزمان کو ایٹمی توانائی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی دیگر مختلف دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔