بھارت، مسلمانوں سے منسوب علاقوں کے ناموں کی تبدیلی کاسلسلہ جاری
شیئر کریں
بھارت میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے ناموں سے منسوب علاقوںکے ناموں کو تبدیل کرنے کاسلسلہ تیزی سے جاری ہے اور اب ریاست اتر پردیش میں سلطان پور کا نام تبدل کر کے کش بھون پوراور نئی دلی میں محمد پور کا نام بدل کر مادھو پو ر رکھنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ کشمیرمیڈیاسرو س کے مطابق اتر پردیش میں مودی کی منظور نظر یوگی حکومت سلطان پور کا نام تبدیل کرکے کرشن بھون پوررکھنے تیاریاں کر رہی ہے ۔ سلطان پورسے بی جے پی کے ایم ایل اے دیومانی دویدی نے اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھایاتھا۔جس کے بعد سلطان پور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایودھیا کے ڈویژنل کمشنر نے سلطنت پور کی قدیم تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے ضلع کا نام کش بھون پور رکھنے کیلئے ریاستی حکومت اور بورڈ آف ریونیو کو سفارش بھیجی ہے۔انڈین بورڈ آف ریونیو کے ایک سینئر عہدیدار نے میڈیا کو تصدیق کی ہے کہ اس سلسلے میں ایک تجویز ریاستی حکومت کو بھیجی گئی ہے جسے کابینہ جلد منظور کر لے گی ۔تجویز کی منظوری کے بعد سلطان پور یوگی آدتیہ ناتھ حکومت میں مسلمانو ںکے ناموںسے منسوب نام تبدیل کرنے والا تیسرا ضلع ہوگا۔اس سے پہلے فیض آباد کو ایودھیا اور الہ آباد کو پریاگراج میں تبدیل کیا گیا تھاجبکہ یوگی حکومت علی گڑھ کا نام ہر ی گڑھ رکھنے کیلئے بھی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ نئی دلی کے علاقے محمد پورکا نام مادھوپور رکھنے کی تجویز کی بھی پیشگی منظوری دے دی گئی ہے۔ جنوبی دلی میونسپل کارپوریشن کے میئر مکیش سوریان نے صحافیوںکو بتایا ہے کہ ب نئی دلی میں بھی مسلمانوں سے منسوب علاقوں کے نام تبدیل کرنے کی سیاست شروع ہو چکی ہے ۔انہوںنے بتایا کہ کارپوریٹر بھگت سنگھ ٹوکاس کی درخواست پر عوام کے مفاد میں وارڈ نمبر 66 منیرکا کے محمد پور کو مادھو پورم میں تبدیل کرنے کی تجویز کی پیشگی منظوری دی گئی ہے۔