میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اینٹی کرپشن ،انسپکٹر اشوک کمار کی چیرہ دستی جاری ،رجسٹرار جمشید ٹاؤن دفتر پر چھاپہ

اینٹی کرپشن ،انسپکٹر اشوک کمار کی چیرہ دستی جاری ،رجسٹرار جمشید ٹاؤن دفتر پر چھاپہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۸ اگست ۲۰۱۹

شیئر کریں

(شہزاد علی شاہ) چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ کے واضح احکامات کے باوجود اینٹی کرپشن ایسٹ کے انسپکٹر اشوک کمار اور ان کی ٹیم نے ضلع شرقی کے سب رجسٹرار جمشید ٹاؤن ون کے دفتر پر چھاپہ مارتے ہوئے نیب کراچی ریجن اور سندھ ہائیکورٹ کو مطلوبہ ریکارڈ بھی اپنی تحویل میں لینے کے ساتھ ساتھ تین نچلے درجے کے اہلکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے کر ڈی سی ایسٹ کے دفتر سے متصل اپنے آفس میں منتقل کردیا ، چھاپے کے وقت سب رجسٹرار جمشید ون ندیم بلوچ دفتر میں موجود نہیں تھیم جو بعد ازاں انسپکٹر اشوک کمار کے طلب کرنے پر ازخود اینٹی کرپشن کے دفتر پہنچ گئے ، اور وہاں پہنچ کر پوری صورتحال جانچنے کے بعد اینٹی کرپشن کے عملے پر واضح کردیا کہ ان کے دفتر میں کسی بھی قسم کا کوئی خلاف ضابطہ کام نہیں ہو رہا ، اور اینٹی کرپشن کی ٹیم نے بلا جواز ان کے دفتری عملے کو اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے ، ذرائع کے مطابق چھاپے کی اطلاع ملتے ہی آل سندھ ریونیو ایمپلائیز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اسماعیل راہو پوٹو بھی اینٹی کرپشن کے دفتر پہنچ گئے ، اور انسپکٹر اشوک کمار کے غیر قانونی اقدام اور رجسٹریشن ونگ کے ماتحت عملے کو آئے روز ہراساں کرنے پر شدید احتجاج کیا ، ذرائع کے مطابق انسپکٹر اشوک کمار نے جمشید ٹاؤن ون کے دفتر سے جو ریکارڈ اپنی تحویل میں لیا ہے یہی دستاویزات فائل کی شکل میں آج مورخہ 28 اگست کو نیب کراچی ریجن اور سندھ ہائی کورٹ نے طلب کر رکھی تھیں ، ذرائع کے مطابق انسپکٹر اشوک کمار نے حراست میں لیے گئے عملے سے باز پرس کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے مبینہ طور پر *بخشش* کی مد میں بھاری نذرانہ بھی طلب کیا ، جس پر وہاں موجود سب رجسٹرار جمشید ٹاؤن ون کے عملے نے واضح کیا کہ چونکہ ان کے دفتر میں کسی بھی قسم کا کوئی خلاف ضابطہ کام نہیں ہوتا تو وہ "بخشش” کی مد میں کیوں کر کسی کو بھی کسی قسم کا نذرانہ ادا کریں ، دریں اثناء بعض موقر ذریعوں نے روزنامہ جرأت کو بتایا کہ انہوں نے اینٹی کرپشن کے مذکورہ غیر قانونی عمل کے حوالے سے نیب کراچی ریجن کے افسران اور سندھ ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل کے ماتحت عملے کو بھی اس چھاپے اور ضبط کی گئیں دستاویزات کے بارے میں مطلع کردیا ہے ، دریں اثناء انسپکٹر اشوک کمار نے روزنامہ جرأت میں گزشتہ روز شائع خبر جس میں نشاندہی کی گئی تھی کہ چند روز قبل اینٹی کرپشن کی مذکورہ ٹیم کی جانب سے چھاپے کے دوران سب رجسٹرار گلشن اقبال ون اور گلشن ll کے دفتر سے تحویل میں لیے گئے ڈے بک رجسٹر اور تھمب امپریشن رجسٹر واپس نہ کیے جانے کی وجہ سے مذکورہ سب رجسٹرار کے دفاتر میں پراپرٹی کاغذات کی تکمیل کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ، آج سب رجسٹرار گلشن اقبال ون کے عملے کو واپس کر دیے ہیں جس کے بعد گلشن اقبال ٹاؤن ون میں دستاویزات کی رجسٹریشن کا عمل کئی روز کے تعطل کے بعد آج دوبارہ شروع ہونے کے امکانات ہیں، تاہم واضح رہے کہ سب رجسٹرار گلشن ll کے ضبط کیے گئے مذکورہ رجسٹرز تاحال واپس نہیں کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے وہاں پر پراپرٹی دستاویزات کا کام بری طرح متاثر ہو رہا ہے اور آنے والے سائلین بری طرح سے رل رہے ہیں ، بعد ازاں ذرائع کے مطابق ضلع شرقی کے تمام سب رجسٹرارز نے محکمہ اینٹی کرپشن ایسٹ کے آئے روز کے چھاپوں اور ان کے دفتری عملے کو ہراساں کرنے کے عمل کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کر دی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں