کراچی میں بجلی وپانی کا بحران شدت اختیا کرگیا ، شہری سڑکوںپرنکل آئے
شیئر کریں
بجلی کے بدترین بحران اور پینے کے پانی کی شدید قلت کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے،مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلا کر روڈ بند کردیا،گھنٹوں ٹریفک معطل رہا۔تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد کے نواحی علاقے نصرت بھٹو کالونی میں بجلی کے بدترین بحران اور پینے کے پانی کی شدید قلت کے خلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے،قلندریہ چوک پر مظاہرین نے ٹائر جلا کر عبداللہ کالج ،سخی حسن ، نیاناظم آباد اور نیوکراچی جانے والی سڑکیں بندکردیں،مشتعل مظاہرین کے تین گھنٹے تک دھرنا دیا جس کے باعٹ ٹریفک معطل رہا۔مظاہرین کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ 18 گھنٹے سے تجاوز کر گئی ہے،پانی والے دن کے الیکٹرک حکام جان بوجھ کر شیڈول سے ہٹ کر لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں اور صبح 9 بجے سے شام 7 بجے تک بلاجواز بجلی بند کردیتے ہیں ،جس سے پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رحمت مندوخیل ، مراد خان ، اوصاف انجم ،عبدا لحئی خان اور دیگرنے کہا کہ کے الیکٹرک حکام اور کراچی واٹر کارپوریشن حکام نے اپنی روش نہ بدلی تو سخی حسن پر دھرنا دیں گے،پانی والے دن کے پانی مافیا سے ملی بھگت کے نتیجے میں الیکٹرک کے عملے کی جانب صبح سے شام تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ معمول بن گیا ہے۔واضح رہے کے تین گھنٹے کے دھرنے کے بعد متعلقہ حکام نے مظاہرین کو بجلی اور پانی کے مسئلے کے حل کی یقین دہانی کرائی،جس کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔