میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بجلی 4 روپے 83 پیسے مہنگی ،کے الیکٹرک کالوڈشیڈنگ بھی بڑھانے کااعلان

بجلی 4 روپے 83 پیسے مہنگی ،کے الیکٹرک کالوڈشیڈنگ بھی بڑھانے کااعلان

ویب ڈیسک
هفته, ۲۸ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کے الیکٹرک صارفین کیلئے فی یونٹ بجلی 4 روپے 83 پیسے مہنگی کردی گئی۔نیپرا نے مارچ کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کی ہے۔نیپرا کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 27 اپریل 2022 کو ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی، اس سے قبل فروری کا ایف سی اے صارفین سے1 روپے38 پیسے چارج کیا گیا تھا۔اعلامیہ کے مطابق مارچ کا ایف سی اے فروری کی نسبت 3 روپے45 پیسے،جون میں زیادہ چارج کیا جائے گا۔نیپرا نے کہا کہ اس کا اطلاق کے الیکٹرک کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر صرف جون کے بلوں پر ہوگا۔ادھرکے الیکٹرک نے شدید گرمی میں بد ترین لوڈشیڈنگ کی وارننگ دے دی اور کہا ٹیرف ڈیفرنشنل کلیم نہ دیا تو 14گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوسکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے شدید گرمی میں بد ترین لوڈشیڈنگ کی وارننگ دے دی ، اس سلسلے میں کے الیکٹرک نے ادائیگیوں پر سندھ حکومت سے بھی مدد کی درخواست کردی۔ کے الیکٹرک نے وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ کوخط ارسال کردیا، جس میں کہا ہے کہ کیالیکٹرک کاٹیرف ڈیفرنشنل کلیم اپنی انتہائی سطح پرپہنچ گیا ہے، ٹیرف ڈیفرنشنل کلیم نہ دیا تو 14گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوسکتی ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ بڑھنے سے صنعتی اورمعاشی سرگرمیاں متاثر ہوں گی ، کیالیکٹرک کو 25ارب ٹیرف ڈیفرنشنل وصول کرناہے۔اس حوالے سے کے الیکٹرک نے وفاقی وزارت توانائی کوبھی خط ارسال کیے، جس میں کہا ہے کہ رقم ادا نہ کی گئی توپی ایس او ، سوئی سدرن کو ادائیگیاں مشکل ہوں گی، بین الاقوامی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت نے بیس ٹیرف میں اضافہ نہیں کیا ہے۔کیالیکٹرک کا کہنا تھا کہ ایندھن مہنگا ہونے سے ٹیرف ڈیفرنشل کلیم 3 گنا بڑھ گیا ، ٹیرف ڈیفرنشل کلیم 3 روپے کلو واٹ سے بڑھ کر12 روپے تک پہنچ گیا ، سوئی سدرن کو ادائیگی نہ کی گئی تو وہ گیس سپلائی بند کر سکتا ہے، جس سیمزید 500میگاواٹ بجلی کی قلت ہوجائے گی۔خط میں کہا گیا کہ گیس بندش پرشہرمیں لوڈ شیڈنگ 5گھنٹے مزید کرنا پڑے گی، سوئی سدرن مقامی گیس کیبجائے آر ایل این جی فراہم کررہی ہے، آر ایل این جی مقامی گیس کے مقابلے 5 گنا مہنگی ہے، اس کی وجہ سے صارفین پرمالی بوجھ میں اضافہ ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں