میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لطیف آباد میں رہائشی پلاٹ پر غیرقانونی کمرشل منصوبے کا انکشاف

لطیف آباد میں رہائشی پلاٹ پر غیرقانونی کمرشل منصوبے کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۸ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) لطیف آباد میں رہائشی پلاٹ پر غیرقانونی کمرشل منصوبہ شروع کرنے کا انکشاف، نیشنل بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کی جانب سے گراؤنڈ پلس 8 منزلہ نیشنل لیونگ آئیکون کے نام سے رہائشی و تجارتی منصوبے کا آغاز کیا گیا، لطیف آباد نمبر 7 بلاک ڈی کے رہائشی پلاٹ نمبر 163 کو غیرقانونی طور پر کمرشل میں تبدیل کیا گیا، بلدیہ اعلیٰ کے شعبہ لینڈ منجمنٹ کی جانب سے سینکڑوں رہائشی پلاٹس کو غیرقانونی طور پر کمرشل میں تبدیل کرنے کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق لطیف آباد میں رہائشی پلاٹ کو غیرقانونی طور پر کمرشل میں تبدیل کرکے رہائشی و تجارتی منصوبہ شروع کرنے کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق ایئرپورٹ روڈ لطیف آباد نمبر 6 اور 6 کے درمیان میں الرحیم ریسٹورنٹ کے ساتھ واقع بلاک ڈی کے رہائشی پلاٹ نمبر 163 پر نیشنل بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کی جانب سے کچھ دن قبل گراؤنڈ پلس 8 منزلہ رہائشی و تجارتی منصوبے نیشنل لیونگ آئیکون کا آغاز کیا گیا جس میں 2،3،4،5 کمروں کی اپارٹمنٹس، 6 کمروں پر مشتمل ڈپلیکیس کے نام پر بکنگ کا آغاز کردیا ہے، مذکورہ پلاٹ کی حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے روزنامہ جرأت کی جانب سے رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر لینڈ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد محرم ساند نے بتایا کہ ان کو چارج سنبھالے دو ماہ ہوئے ہیں جبکہ پلاٹ کو کمرشل میں 15 اکتوبر 2021ع میں تبدیل کیا گیا جو کہ سابقہ ڈائریکٹر لینڈ نے کیا ہے، ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں رہائشی علاقوں میں سینکڑوں رہائشی پلاٹس کو بلدیہ اعلیٰ کے شعبہ لینڈ منجمنٹ نے کمرشل میں تبدیل کیا ہے اور رکارڈ میں ٹیمپرنگ کرکے پرانی تاریخوں میں کمرشل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، مذکورہ پلاٹس کی حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے روزنامہ جرأت کی جانب سے رابطہ کرنے پر ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈوولپمینٹ کی افسر نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈوولپمینٹ کی منظوری کے بغیر پراجیکٹ کی این او سی جاری کرنا غیرقانونی ہے، ذرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد نے بھاری رقم کے عوض بلدیہ اعلیٰ کے شعبہ لینڈ کی کمرشل این او سی پر ہی مذکورہ پراجیکٹ کو غیرقانونی طور پر این او سی جاری کی، واضح رہے کہ واٹر کمیشن اور عدالتی احکامات کے مطابق رہائشی علاقوں میں موجود پلاٹس کی کمرشل میں تبدیل نہیں ہو سکتے، اس حوالے سے روزنامہ جرأت کی جانب سے مذکورہ تعمیراتی منصوبے کے مالک نوید اسماعیل سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز اور میسجز کیے گئے لیکن انہوں نے کوئی موقف نہیں دیا، ذرائع کے مطابق مذکورہ پلاٹ کو جعلسازی کے ذریعے کمرشل میں تبدیل کیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں