میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب کراچی نے کامران اختر کے گرد گھیرا تنگ کردیا

نیب کراچی نے کامران اختر کے گرد گھیرا تنگ کردیا

ویب ڈیسک
هفته, ۲۰ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: اسلم شاہ )قومی احتساب بیوروکراچی نے کامران اختر کے خلاف ناجائز اختیارات اور سرکاری زمینوں کی چائناکٹنگ کرکے کمرشل بنیاد پر الاٹمنٹ پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن اسمبلی و ٹاؤن ناظم بلدیہ ٹاؤن پر رفلاحی اور فلاعی پلاٹوں پر شادی لاؤنز اور پیٹرول پمپ الاٹ کرکے کروڑوں روپے کمیشن اور کک بیک وصول کرنے کا الزام ہے۔ نیب کراچی نے تحقیقات کے دوران تمام ٹھوس ثبوت اور دستاویزات حاصل کرلی ہے۔نیب کراچی کے ڈائریکٹر انوسٹی گیشن ونگ ٹوکامران اختر کے خلاف باقاعدہ مقدمہ نمبر NABK20180629132449/201/IWII-C-O/B/T-2/2021/475، بتاریخ 10فروری 2021ء کو جاری کیا ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب کراچی کے دستخط سے جاری ہونے والے خط میں سابق ناظم بلدیہ ٹاؤن کے خلاف تحقیقات کیلئے پیش ہونے کا حکمنامہ بھی جاری ہوا ہے،اور الاٹ کیے گئے تمام الاٹیز کو بھی پیش ہونے کی ہدایت جاری کی گئی،21فروری2006ء میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ سمیت تمام اداروں اور سربراہوں کے براہ راست الاٹمنٹ کے اختیارات ختم کردیے گئے تھے۔ سٹی ناظم اور ٹاؤن ناظمین ناجائز اختیارات کے استعما ل میں ملوث ہیں۔ نیب کراچی میں پہلی بار کسی سابق ٹاؤن ناظم کے بدعنوانی کا نوٹس کا اجراء کیا ہے اور تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔ سابق سٹی ناظم اور پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال کے خلاف کئی ناجائز اختیارا ت کا استعمال پر نیب کراچی میں ریفرنس دائر ہوچکا ہے بعض تحقیقاتی حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے ۔مصدقہ ذرائع کا کہنا تھا کہ کامران اختر نے نظامت کے دوران ناجائز اختیارات کا استعمال کرکے سرکاری زمینوں کے الاٹمنٹ اور اس کو من پسند افراد کو الاٹ کیا تھا، 46بڑے پلاٹس کو ایک کونسل کی قرارداد کے ذریعے الاٹ کی جگہوں پر شادی لانز ،پٹرول پمپ، کمرشل مارکیٹ اور دیگر تجارتی بنیاد پر چائنا کٹنگ کرکے الاٹ کیا ہے، جو بعدازاں پلاٹس لیز اور سب لیز کردی گئی ہے، ان پلاٹوں کے غیر قانونی عمل میں کامران اختر نے رشوت کمیشن اور کک بیک سے کروڑوں روپے وصول کیا تھا۔واضح رہے چائنا کٹنگ کے نام پر(2005-2010)تک کراچی میں بڑے پیمانے پر قبضہ کے دوران اصلاحات کے طور استعمال کیا گیا تھا۔چائنا کٹنگ کا نام آتے ہی متحدہ قومی موومنٹ کا نام سامنے آتا ہے، سابق ناظم کراچی مصطفی کمال کے دورنظامت پر کراچی کے سرکاری و نجی اداروں کی قیمتی اراضی پر سرکاری سرپرستی میں چائنا کٹنگ کی گئی ،متحدہ قومی موومنٹ کے اراکان اسمبلی،سینیٹرز، سابق وزراء ،تنظیمی کارکنان اور ذمہ داران براہ راست شریک تھے۔ مختلف علاقوں میں پارکس، کھیل کے میدان، رفاعی، فلاحی، بلڈنگز، مساجد، کے علاوہ سرکاری و نجی ملکیت زمین پر قبضہ یعنی چائنا کٹنگ کی گئی، تاہم متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی،مسلم لیگ ن، جمعیت علماء اسلام ف ، عوامی نیشنل پارٹی ، تحریک انصاف ، قوم پرست تنظمیں ، 760 لینڈ مافیا گروپ، سیکٹروں پولیس سرکاری افسران ملازمین اور قانون کا نفاذکرنے والے اداروں نے بھی اس گنگا ندی میں ہاتھ صاف کیا تھا اور اب بھی کررہے ہیں ۔یہ سلسلہ جاری ہے،کارروائی کا آغاز کیا تھا جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ؤں ، تنظیمیں کارکنان، سرکاری سرپرستی میں چائناکٹنگ کرکے جرم میں شریک ہیں یہ اربوں اور کھربوں روپے مالیت کی زمین ان کی ملکیت نہیں ، سرکار کی ملکیت ہے جس پر بڑے پیمانے پر ڈاکہ ڈال کر خاموشی یا معافی قبول سے جرم کم نہیں کیا جاسکتا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں