میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مولانا ،زرداری کی وکالت کرنا بند کریں،نواز شریف، فضل الرحمن میں سخت جملوں کا تبادلہ

مولانا ،زرداری کی وکالت کرنا بند کریں،نواز شریف، فضل الرحمن میں سخت جملوں کا تبادلہ

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۸ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

سابق وزیراعظم نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان میں تلخ جملوں کا تبادلہ خیال ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں نواز شریف نے سخت گلہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب ہم نے آپ کو پہلے ہی کہا تھا کہ ہمارے ساتھ ہاتھ ہوگا اور ہمارے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے، پہلے سینیٹ الیکشن میں ہماری امیدوار کو ہرایا گیا۔اس کے بعد بھی کئی موقعوں پر ہمیں دھوکا دیا گیا لیکن آپ آصف علی زرداری کی گارنٹی دیتے تھے۔مصنوعی نواز شریف نے مولانا کے ساتھ سخت جملوں کا تبادلہ خیال کیا جس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری مجبوری ہے سب کو ساتھ لے کر چلنا۔اگر آنے والے وقت میں حکومت پر پریشر بنانا ہے تو سب کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا ،جس پر نواز شریف نے کہا کہ ہمیں پتا ہے پریشر کیسے بڑھانا ہے اور کیا کرنا ہے لہذا آپ آصف علی زرداری کی مزید وکالت نہ کریں۔میڈیا ذرائع نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم میں اختلافات آنے والے دنوں میں مزید تیز ہو جائیں گے۔اگر آنے والے دنوں میں یہ کٹھے ہو بھی گئے تو مریم نواز آصف علی زرداری کے کیے جانے والے ہر فیصلہ سے اختلاف کریں گی جبکہ وہ بھی مریم نواز کے فیصلوں سے اختلاف کریں گے۔دوسری جانب مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان عوامی پارٹی سے ووٹ لیا۔چھوٹے عہدے کے لیے آپ نے بلوچستان عوامی پارٹی سے ووٹ مانگ لیے، آپ نے اس باپ سے ووٹ لیا جو اپنے باپ کی اجازت کے بغیر ووٹ نہیں دے سکتے۔ لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ لکیر کھنچ گئی ہے ہم آئین کے لیے جدوجہد کرنے والے ہیں افسوس ہے کہ چھوٹے سے عہدے کے لیے جدوجہد کو نقصان پہنچایا گیا لوگ چھوٹے چھوٹے سے فائدے کیلئے بیانیے کو روند رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں