روزنامہ جرأت کی خبر پر ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر حرکت میں آگئے
شیئر کریں
ہدایت چھجڑوغیر فعال
لیبارٹری پہنچ گئے
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) روزنامہ جرأت کی خبریں، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو کئی سال بعد غیر فعال لیبارٹری پہنچ گئے، فوٹو سیشن کے بعد واپس، ایچ بی ایل سی مشین کئی سال سے بند، 5 سال سے زرعی ادویات چیک کرنے والے اسٹیٹڈرنڈس ہی خریدی نہیں گئے، ذرائع، تفصیلات کے مطابق محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کی زرعی ادویات چیک کرنے والی فرٹیلائیزر اینڈ پیسٹسائیڈ انالائسز لیبارٹری حیدرآباد کے غیر فعال ہونے کے خبروں کے بعد 12 سال سے ڈائریکٹر جنرل کی کرسی پر براجمان ہدایت اللہ چھجڑو لیبارٹری پہنچے اور فوٹو سیشن کروانے کے بعد واپس روانہ ہوگئے، ذرائع کے مطابق گزشتہ کئی سال میں پہلی مرتبہ ہدایت اللہ چھجڑو لیبارٹری پہنچے تھے، سندھ میں دو نمبر زرعی ادویات کو فٹ قرار دینے کا گھناؤنا دہندہ جاری ہے، جبکہ مختلف ڈیلرز سے پکڑے گئے سمپلز کو لیبارٹری بھیجا جاتا ہے اور بھاری رقم کے عوض نتائج تبدیل کئے جاتے ہیں، حیرت انگیز طور لیبارٹری گزشتہ کئی سالوں سے غیر فعال ہے، لیکن زرعی ادویات کے سمپلز کا رزلٹ دینے کا سلسلہ جاری ہے، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کے احکامات کے بغیر کوئی بھی رزلٹ جاری نہیں کیا جاتا اور 12 سال سے عہدے پر براجمان ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو محکمے کے سیاہ و سفید کے مالک ہیں، حیران کن بات یہ ہے کہ لیبارٹری میں موجود ایچ بی ایل سی مشین کئی سال سے بند ہے اور تعینات عملے میں سے کسے کو بھی مشین چلانے کا نہ تجربہ ہے نہ وہ اہلیت رکھتے ہیں، جبکہ ذرائع کے مطابق زرعی ادویات کو چیک کرنے کیلئے زہر سے بنے اسٹینڈرڈ خریدے جاتے ہیں جو کافی مہنگے ہیں لیکن گزشتہ 5 سال کے دوران وہ تو نہیں خریدے گئے لیکن سینکڑوں سمپلز کے نتائج جاری کرنے کا سلسلہ جاری رہا، ذرائع کے مطابق محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کے ڈائریکٹر جنرل لیبارٹری کے کیمسٹ کے عہدے پر اپنے چہیتے افسران کو تعینات کرواتے ہیں تاکہ معاملات معمول کے مطابق چلتے رہیں۔