میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نوازشریف (ن) لیگ کے تاحیات قائد، شہباز شریف قائم مقام صدر منتخب

نوازشریف (ن) لیگ کے تاحیات قائد، شہباز شریف قائم مقام صدر منتخب

منتظم
بدھ, ۲۸ فروری ۲۰۱۸

شیئر کریں

لاہور (بیورو رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو پارٹی کا تاحیات قائد جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کو قائمقام مرکزی صدر منتخب کر لیا ، 6مارچ کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہونے والے جنرل کونسل کے اجلاس میں پارٹی کے مستقل صدر کے انتخاب کا مرحلہ مکمل کیا جائے گا ۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس چیئرمین راجہ ظفر الحق کی صدارت میں 180ایچ ماڈل ٹائون میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں سابق وزیرا عظم محمد نواز شریف ،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ، ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی ،وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ، وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر راجہ فاروق حیدر ، گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ ، گورنر سندھ محمد زبیر ،سردار مہتاب خان ،امیر مقام ، مریم نواز ، پرویز رشید ، حمزہ شہباز ، اقبال ظفر جھگڑا دیگر اہم رہنمائوں نے شرکت کی جبکہ چودھری نثار کو اجلاس میں نہیں بلایا گیا اجلاس کے دوران سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی بطور قائمقام مرکزی صدر نامزدگی کی تجویز پیش کی جس کی مرکزی مجلس عاملہ نے توثیق اور تائید کی جس کے بعد شہباز شریف کو پارٹی کا قائمقام مرکزی صدر منتخب کر لیا گیا ۔ شہباز شریف نے پارٹی رہنمائوں کی جانب سے اعتماد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق نے قرارداد پیش کی جس کے متن میں کہا گیا کہ مرکزی مجلس عاملہ کا یہ اجلاس اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ قائد جمہوریت محمد نواز شریف ہمارے قائد تھے، ہیںاور رہیں گے جس پر شرکاء نے کھڑے ہو کر اوربھرپور تالیاں بجا کر اس کی توثیق اور تائید کی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے آئین کو چھوڑ کر ایک فوجی آمر کا حلف لینا سب سے بڑا جرم ہے ،نواز شریف کو جو سزا دی گئی ہے یہ تو اس کا 100واں حصہ بھی نہیں جتنا کہ پی سی او کا حلف لینے کا جرم ہے ،ایسے جج ہمارے خلاف فیصلے دیں اور ہم سر تسلیم خم کر لیں ایسا نہیں ہو سکتا ، ووٹ کی حرمت او ر تقدس کا بیانیہ انتہائی طاقتور ہے اور پارٹی کے لوگوں کو اسے قوم کے پاس لے کر جانا ہے ،عوام کے ووٹ کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے منتخب وزرائے اعظم کو ذلیل کرکے ہٹا دیا جاتا ہے، ہمیں جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ آخر کب تک ایسا ہوتا رہے گا، یہ صورتحال جاری رہی تو ملک کیسے چلے گا؟ مملکتیں عوام کے ووٹ کا تقدس کرنے سے ترقی کرتی ہیں جبکہ اقتدار پر شب خون مارنے سے صرف بحرانی کیفیت پیدا ہوتی ہے نواز شریف نے کہا کہ تاریخ کو قبر میں دفن نہیں کیا جاسکتا، 70 سال سے اس ملک میں منتخب وزیراعظم کو کام نہیں کرنے دیا جا رہا ہے، عوام کے ووٹ کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے منتخب وزرائے اعظم کو ذلیل کرکے ہٹا دیا جاتا ہے،ملک میں پہلے آمریت کے دور میں ایسے سلوک ہوتے تھے اور اب آمریت نہیں ہے، لیکن پھر بھی اس دور جیسے فیصلے ہورہے ہیں،عوام کچھ اور چاہتے ہیں لیکن کچھ قوتیں اس ملک کو کس طرف لے جانا چاہتی ہیں؟، سیاسی قائدین اور سیاسی جماعتوں سے جو کچھ ہوتا آیا وہ قوم کے سامنے ہے۔ ہمیں جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ آخر کب تک ایسا ہوتا رہے گا، یہ صورتحال جاری رہی تو ملک کیسے چلے گا؟ مملکتیں عوام کے ووٹ کا تقدس کرنے سے ترقی کرتی ہیں جب کہ اقتدار پر شب خون مارنے سے صرف بحرانی کیفیت پیدا ہوتی ہے جس سے ملک و قوم کا سراسر نقصان ہوتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں