امیدہے پی ٹی آئی پیپلزپارٹی کامیئر روکنے میں اپنا کردار ادا کرے گی، حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جاگیردارانہ سوچ کے مقابلے کے لیے پورا کراچی جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑا ہے ، اصل مسئلہ میئر اور ڈپٹی میئر کا نہیں بلکہ شہر کو پیپلز پارٹی کی اجارہ دارانہ اور جاگیردارانہ آمریت سے بچانا ہے ۔ میئر کے انتخاب کے بعد پاکستان اسٹیل مل کے مسئلے کو پوری قوت کے ساتھ اُٹھایا جائے گا اور محنت کشوں کو منتخب میئر کی ایک مضبوط اور توانا آواز میسر آئے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ادارہ نور حق میں پاکستان اسٹیل لیبر یونین (پاسلو)کے صدر عاصم بھٹی اور جنرل سیکریٹری علی حیدر گبول کی قیادت میں ملاقات کے لیے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد میں پاسلو کے نائب صدر محمد عاطف ریاض ، جوائنٹ سیکریٹری صفوان الرحمن ، انفارمیشن سیکریٹری عمیر صدیقی ، محمد یایسین ، فراحت حسین ، ذوالفقار شیخ ، نومنتخب جنرل کونسلر گلشن حدید کاشف بھٹی شامل تھے ۔ ملاقات میں نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی 2فروری کی سماعت کے بعد جماعت اسلامی کی چھینی گئی سیٹیں واپس مل جائیں گی اور پیپلز پارٹی نے دھاندلی کے ذریعے اپنی سیٹوں کی تعداد بڑھانے کی جو گھنائونی کارروائی کی ہے اس کا سدِ باب ہوگا ، پورے شہر کی سوچ پیپلز پارٹی کے خلاف ایک طرف ہو چکی ہے اور اہل کراچی جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی کے مقابلے کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ا مید ہے کہ پی ٹی آئی کراچی میں پیپلز پارٹی کے میئر کوروکنے میں اپنا کردار ادا کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ اسٹیل مل کے ملازمین اور محنت کشوں کا ساتھ د یا ہے اور ہم آج بھی ان کے ساتھ ہیں ، ملازمین کے مطالبات پورے کیے جائیں ۔ وفد نے کراچی میں جماعت اسلامی کی شاندار اور غیر معمولی کامیابی پر حافظ نعیم الرحمن کو مبارکباد دی ،گلدستہ اور اجرت پیش کی ۔وفد نے آگاہ کیا کہ گلشن حدید فیر 2کی یوسی جماعت اسلامی نے جیتی ہے جبکہ فیز 1کی یوسی بھی مکمل طور پر جماعت اسلامی نے جیتی تھی لیکن پیپلز پارٹی نے فیز نمبر 1سے 10کلو میٹر دور ایک گوٹھ پر قبضہ کر کے سو فیصد کاسٹنگ کے ذریعے یہ سیٹ چھینی ہے جبکہ پیپلز پارٹی دوسرے گوٹھ میں بھی جماعت اسلامی سے ہار گئی ، وفد نے حافظ نعیم الرحمن کو اسٹیل مل کے حالات اور مزدورں کے مسائل سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ پیپلز پارٹی کے پاس وفاقی وزارت ِ صنعت کے ساتھ ساتھ تینوں متعلقہ وزارتیں بھی ہیں لیکن اس نے مزدوروں کو بحال کرنے کے بجائے اسٹیل مل کی زمینوں اور وسائل کی لوٹ مار پر اپنی نظریں لگائی ہوئی ہیں ۔ مزدوروں کے جمہوری حقوق سلب ہیں ان کے مطالبات بھی پورے نہیں کیے جارہے ، مزدوروں کا مطالبہ ہے کہ مہنگائی کے حساب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ۔ موجودہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق برطرف ملازمین کو فوری طور پر بحال کرے ۔ اسٹیل مل کی بحالی کے لیے کمیٹیوں کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں ۔