محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں کروڑوں روپے کی خُرد برد کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں کروڑوں روپے کی خرد برد کا انکشاف، اینٹی کرپشن نے سیکریٹری کو لیٹر جاری کردیا، ڈائریکٹر جنرل نذیر کلہوڑو سمیت 4 افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز، تین سال کا ریکارڈ طلب، خریدی گئی ادویات، ویکسین، ٹھیکیداروں کے فہرست، چیکوں کی تفصیلات دی جائیں، اینٹی کرپشن، ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر نذیر کلہوڑو ایک سال سے غیرقانونی طور پر تعینات ہونے کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں کروڑوں روپے کی خرد برد کا انکشافات ہوا ہے، اینٹی کرپشن نے سیکریٹری لائیو اسٹاک کو لیٹر جاری کرتے ہوئے 2020سے 2023تک تین سالوں خریدی گئی ادویات اور ویکسین، جاری ہونے والی ٹینڈرز کی تفصیلات، این آئی ٹی، کوٹیشن، بلز، ٹھیکیداروں کے نام، ٹھیکیداروں کو دیے گئے چیکس کی تفصیلات سمیت پورے سندھ میں سینٹرز کو دی گئی ادویات و ویکسین کی تفصیلات طلب کرلی ہیں، اینٹی کرپشن ڈائریکٹر جنرل نذیر کلہوڑو، ڈائریکٹر لائیو اسٹاک احتشام الحق، ڈائریکٹر اینمیل ہسبنڈری حزب اللہ بھٹو اور ڈائریکٹر فنانس کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے مذکورہ ریکارڈ طلب کیا ہے، اینٹی کرپشن کی جانب سے لیٹر جاری کرنے کے باوجود محکمہ نے ریکارڈ جمع نہیں کروایا جس کے بعد اینٹی کرپشن نے سیکریٹری لائیو اسٹاک کو دوسرا لیٹر جاری کرتے ہوئے تفصیلات طلب کرلی ہیں، مذکورہ افسران کو اینٹی کرپشن نے طلب کیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔ دوسری جانب روزنامہ جرأت کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر نذیر کلہوڑو نامی افسر غیرقانونی طور پر ایک سال سے براجمان ہے۔ جبکہ وہ سندھ حکومت کا ملازم ہی نہیں وہ کراچی میں واقع پولٹری ویکسین سینٹر نامی خودمختار ادارے کا ملازم ہے۔