میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ناصرشاہ کی دبئی میں سابق گورنرسے اہم ملاقات

ناصرشاہ کی دبئی میں سابق گورنرسے اہم ملاقات

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۷ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) سابق گورنر سندھ کے سیاسی رابطوں میں ایک مرتبہ پھر تیزی آ گئی، دبئی میں صوبائی وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کی جانب سے گزشتہ روز ملاقات میں پاکستان کی سیاست میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کر دی گئی۔ ڈاکٹر عشرت العبادجلد واپسی کے لیے تیار ہو گئے، پاکستان آمد پر کراچی کے مسائل حل کرنے سے متعلق سندھ حکومت کے زیر انتظام کمیٹی کا سربراہ بننے کی دعوت بھی مل گئی۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ کی جانب سے سابق گورنر سندھ سے ملاقات کو یقینی بنایا گیا ہے اور انہیں سندھ کی سیاست میں فعال ہونے کی دعوت دی گئی ہے جسے ان کی جانب سے قبول کر لیا گیا ہے، دونوں فریقین کے مابین کراچی کے مسائل کے حل سے متعلق اہم امور بھی زیر بحث آئے ہیں۔ڈاکٹر عشرت العباد حالیہ دنوں دھڑوں میں تقسیم مہاجر سیاست سے تعلق رکھنے والی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے میں ہیں۔ چند روز قبل ان کی جانب سے تمام جماعتوں کو کراچی کے مفاد میں ایک ساتھ مل کر کام کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔سابق گورنر سندھ کی جانب سے پاکستان واپسی پر متحدہ قومی موومنٹ کے بکھرے شیرازے کو یکجا کرنے کے لیے مہاجر گرینڈ الائنس بنائے جانے کا بھی امکان ہے جس میں شمولیت سے متعلق متحدہ قومی موومنٹ،مہاجر قومی موومنٹ،مہاجر اتحاد تحریک،ایم کیو ایم پاکستان تنظیم بحالی کمیٹی،پی ایس پی سمیت سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے اور مہاجر سیاست سے طویل عرصے وابستہ رہنے والوں کو دعوت دی جائے گی۔نیز ان کی وطن واپسی پرکراچی کے مسائل کے حل کے لیے صوبائی حکومت کے زیر انتظام خصوصی کمیٹی تشکیل دیے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے جس میں کراچی کی سیاست میں بھاری مینڈیٹ رکھنے والی جماعتوں کو شامل کیا جائے گا۔ بعد ازاں روشنیوں کے شہر کی رونقیں بحال کرنے سے متعلق اہم اقدامات اٹھائے جائیں گے۔واضح رہے گزشتہ تین برس میں وفاق کی جانب سے کراچی کے مسائل حل کرنے سے متعلق پانچ سے زائد کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں، جن کی تفصیلات یوں ہیں وفاقی حکومت کی جانب سے 10 ستمبر 2019 کو وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں پہلی اسٹریٹجک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، بعد ازاں 10جولائی 2020 کو بجلی کے بدترین بحران پر تین رکنی کمیٹی جس میں اسد عمر، شہزادقاسم اور گورنر سندھ شامل تھے دوسری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، 20 اگست 2020 کو وفاق اور سندھ کے 6 رکنی اراکین پر مشتمل تیسری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جبکہ 30 اگست 2020 کو گورنر سندھ کی جانب سے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ایک اور کمیٹی تشکیل دینے کو ضروری قرار دیا گیا تھا، 6ستمبر 2020کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی کراچی آمد پر صوبائی روابط کی مضبوطی کے لیے پانچویں کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جسے 1100 ارب کے کراچی پیکج کی نگرانی کا ٹاسک سونپا گیا تھا۔ تمام تر کمیٹیاں گزشتہ چند سالوں میں اپنے مقاصد کے حصول میں مکمل طور پر ناکام ٹھہری ہیں جس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت کراچی کے مسائل کے حل کے لیے تمام جماعتوں کے تعاون سے خصوصی کمیٹی دینا چاہتی ہے، آئندہ چند روز میں شہر قائد کے مسائل کے حل سے متعلق ایک اور کمیٹی کے وجود میں آنے کا امکان ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں