میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد خزانہ آفس، پنشن کے 3 ارب 20 کروڑ خرد برد

حیدرآباد خزانہ آفس، پنشن کے 3 ارب 20 کروڑ خرد برد

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ ستمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی ) خزانہ آفس حیدرآباد میں پنشن کی مد میں 3 ارب 20 کروڑ روپے کی خرد برد، احتساب عدالت نے محکمہ زراعت کے سسٹم سرغنہ حاجی امداد میمن سمیت 6 ملزمان کی ضمانت منسوخ کردی، سابق ڈائریکٹر صلاح الدین راشدی جیل پہنچ گئے، تفصیلات کے مطابق نیب عدالت میں حیدرآباد خزانہ آفیس میں 3 ارب 20 کروڑ روپے کرپشن ثابت ہو گئی۔ جعلی پینشن بلز اور جعلی زرعی ریفنڈ ووچرز کے ذریعے رقم جاری کروانے کا انکشاف۔ 6 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔ ملنے والی رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب) کی عدالت میں نیب کے تفتیشی افسران نے شواہد پیش کئے کے کہ حیدرآباد خزانہ آفیس کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ افسران سیف اللہ مگسی۔ مشتاق احمد شیخ اور الھ بچایو جتوئی نے 130 جعلی ریفنڈ کلیم ووچرز منظور کئے جس میں 17 کروڑ 7 لاکھ روپے منظور کئے گئے۔ حیدرآباد ٹریژری آفس کے افسران نے بلز کے بجائے اسٹیٹ بینک کو ایڈوائیس ارسال کیں جس پر ڈائری یا سیریل نمبر تحریر نہیں ہے۔ نیب حکام کے مطابق منی ٹریل سے ثابت ہوا کہ رقم ڈمی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں جمع کروائی گئی اور بعد میں محکمہ زراعت کے اکاؤنٹس میں جمع ہوئی۔ تمام کمپنیاں رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں اور بوگس قرار دی گئیں۔ محکمہ زراعت کے ایگریکلچر انجینئرنگ کے سابق ڈائریکٹر حاجی امداد میمن نے 6 کروڑ 60 لاکھ کے 63 بلز، سابق ڈائریکٹر صلاح الدین راشدی نے 80 لاکھ کے 6 بلز اور محمد رمضان (مرحوم) نے 7 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 49 بلز منظور کئے۔ نیب حکام کے مطابق حاجی امداد میمن نے نجی ٹھیکیداروں کے جعلی ری فنڈ بلز منظور کئے اور رقم ایگریکلچر انجنیرنگ اینڈ واٹر مینجمنٹ کے اکاؤنٹس میں جمع کروائی کی گئی اس اکاؤنٹ سے ایک ارب 20 کروڑ جاری کروائے گئے جبکہ حاجی امداد میمن کے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں نجی ٹھیکیداروں نے کروڑوں روپے جمع کروائے۔ اس کے علاوہ حیدرآباد خزانہ آفیس کے افسران مشتاق شیخ نے جعلی پینشن کے 891 بلز کے 54 کروڑ 42. نظیر بھٹو نے 850 بلز کے 61 کروڑ 6 لاکھ۔ الھ بچایو جتوئی نے 15 بلز کے ایک کروڑ 56 لاکھ روپے منظور کئے۔ یہ رقم مجموعی طور پر ایک ارب 16 کروڑ 56 لاکھ روپے ہے۔ حیدرآباد خزانہ آفیس کے افسران نے جعلی پینشن اسکینڈل میں تمام بلز ملک اور صوبے کی اکاؤنٹنگ پالیسیوں کے تحت منظور نہیں کئے گئے۔ عدالت نے حاجی امداد میمن۔، سابق ڈائریکٹر صلاح الدین راشدی، ٹھیکیداروں شکیل شیخ۔ آنند سروپ۔ محمد اقبال۔ محمد فرحان آرائیں۔ شفیع محمد کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں، پولیس نے سابق ڈائریکٹر صلاح الدین راشدی کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا، تواضع رہے کہ حاجی امداد میمن کو محکمہ زراعت کے سسٹم کا سرغنہ کہا جاتا ہے اور اس پر غیرقانونی ترقی حاصل کرنے سمیت غیرقانونی بھرتیوں، کرپشن سمیت دیگر سنگین الزامات ہیں اور وہ نیب سمیتی اینٹی کرپشن کی معتدد تحقیقات میں زیر تفتیش ہیں.۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں