میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایف بی آرکو ٹیکس نیٹ وسیع کرنے میں مشکلات کاسامنا،نادہندگان کی موجیں

ایف بی آرکو ٹیکس نیٹ وسیع کرنے میں مشکلات کاسامنا،نادہندگان کی موجیں

ویب ڈیسک
پیر, ۲۷ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی حکومت کو ٹیکس نیٹ وسیع کرنے میں بدستور مشکلات کا سامنا ہے جب کہ 3 ماہ کے دوران حکومت بمشکل 1900 نئی سیلز مشینوں کو ٹیکس سسٹم سے منسلک کرپائی۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذرائع کے مطابق گزشتہ ٹیکس ایئر میں3.1 ملین انکم ٹیکس ریٹرز فائل ہوئے تھے مگر موجودہ ٹیکس ایئر میں ایف بی آر کو اب تک ایک ملین کے لگ بھگ ٹیکس ریٹرنز موصول ہوئے ہیں۔دوسری جانب چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد کہہ چکے ہیں کہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ حکومت نے عوام کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی جانب راغب کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں مگر اب تک ان اقدامات کے کوئی نتائج برآمد نہیں ہوسکے۔حکومت نے یہ دعوی بھی کیا تھا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کی ادائیگیوں کی بنیاد پر اس نے 7.2 ملین افراد کی نشاندہی کی ہے۔ مگر ان میں سے صرف ساڑھے تین لاک کو ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکا۔اعدادوشمار کے مطابق ایف بی آر سے منسلک سیلز پوائنٹس کی تعداد 13700 سے کچھ اوپر ہے۔ رواں برس جون میں یہ تعداد 11830 تھی۔ یعنی موجودہ مالی سال کے ابتدائی 3ماہ میں تقریبا 1900 سیلزپوائنٹس کا اضافہ ہوسکا۔واضح رہے کہ ٹیکس ریٹرن کی مقررہ مدت ختم ہونے میں 5دن باقی ہیں اور اب تک صرف 10لاکھ ریٹرنز جمع کرائے گئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں