میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کراچی ،اکرم ستا ر کی میڈیا کو آرڈینیٹر بحا لی نے ادارے پر سوالات اٹھا دیے

ادارہ ترقیات کراچی ،اکرم ستا ر کی میڈیا کو آرڈینیٹر بحا لی نے ادارے پر سوالات اٹھا دیے

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۷ ستمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

ادارہ ترقیات کراچی اکرم ستا ر کی بحیثیت میڈیا کو آرڈینیٹر بحا لی نے ادارے کی نیک نامی سمیت ساکھ پر سوالات کھڑے کردیے اکرم ستار سابقہ شہری حکومت میں بطور فوٹوگرافر اپنے فرائض انجا م دے رہے تھے یاد رہے سابق گرفتار ڈائریکٹر جنرل ادار ہ ترقیات ناصر عباس کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے تمام حدیں پار کرتے ہوئے وہ انکے منظور نظر بن گئے اسی شاطرانہ طرز عمل کو پروان چڑھاتے ہوئے حاضر ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کی آنکھوں میں سماگئے یا د رہے ان کی معطلی کے پیچھے حساس سنگین اور اخلاق سوز واقعات کا ایک تانتا بندھا ہوا تھا، اکرم ستارکے خلاف سماجی ویب سائٹ پرایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ادا رہ ترقیات کی ایک عارضی بنیادوں پر کام کرنے والی ملازمہ نے اپنی ادارتی آپ بیتی کا احوال آہ و فغاں کے درد ناک سوز کیساتھ سنایا اس دوران انھیں متعلقہ (CBA)کے کلیدی عہدے پر فائز ذمہ داران نے اپنے بھر پور تعاون کا مکمل یقین دلایا اور انھیں انصاف دلانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اُٹھانے کا یقین بھی دلایا۔
یاد رہے اس بابت ادار ہ ترقیات کے ملازمین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مذکورہ میڈیا کوآرڈنیٹر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیاتھا ،اس حوالے سے یاد رہے کہ اکر م ستار سے محکمہ انسداد رشوت ستانی سمیت دیگر کی تحقیقاتی ادارے جافشانی سے تحقیقات کررہے تھے مگرتاحال کسی بھی تحقیقاتی رپورٹ کا اجراء نہ ہو سکادوسری جانب انھیں عدالت سے بھی ریلیف مل گیا اس بابت باثوق ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اکر م ستار کو کوئی طاقتور نادیدہ قوتوں کی مکمل پشت پناہی سمیت مالی تعاؤن بھی حاصل رہا۔
دوسری جانب اکرم ستار نے جنھیں اپنا وکیل کیا تھا وہ شہر میں وکالت کے حوالے سے اپنا خاص اور منفرد مقام رکھتے ہیں عام آدمی انھیں بطور وکیل مقرر کرنا سوچ بھی نہیں سکتا اکرم ستار اپنے کرم فرماؤں کی خاص مہربانیوں سے آج بھی میدان عمل میں ہے۔ دوسری جانب ادارہ ترقیات کے باکردار دیانتدار مخلص ملازمین ایسے بد کردار نااہل اور سنگین الزامات کے حاصل شخص کی دوبارہ تعیناتی پر سراپا احتجاج ہیں مختلف سماجی ،سیاسی ،مذہبی ، جماعتوں اور شخصیات نے وزیراعلیٰ سندھ گورنر اور وزیر بلدیات سے اس کیس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات صاف شفاف اور انصاف کے اصولوں کے تحت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں