میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مراد علی شاہ کی آدھی سے زائد کابینہ اداروں کے ریڈار پر ، پیپلزپارٹی ،اسٹیبلشمنٹ میں ٹھن گئی

مراد علی شاہ کی آدھی سے زائد کابینہ اداروں کے ریڈار پر ، پیپلزپارٹی ،اسٹیبلشمنٹ میں ٹھن گئی

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۷ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: رانا خالد قمر) پیپلز پارٹی اور اسٹیبلشمنٹ میں ٹھن گئی۔ مراد علی شاہ کی آدھی سے زائد کابینہ اداروں کے ریڈار پر آ گئی۔ سابق وزیر خوراک مکیش چائولہ کے دست راست ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر علی مگسی اپنے باس کے خلاف ’’طوطے‘‘ کی طرح بولنے لگا۔ عبدالغنی مجید کو بیرون ملک جانے سے روکے جانے پر سابق صدر آصف علی زرداری کو مداخلت کرنا پڑی۔ تفصیلات کے مطابق جس رات وفاقی حکومت ختم ہوئی اسی رات آصف علی زرداری کے دست راست اور بزنس پارٹنر عبدالغنی مجید نے پاکستان سے نکلنے کی کوشش کی۔ ایف آئی اے امیگریشن نے انہیں ائیر پورٹ پر روک لیا اور بتایا کہ کرپشن کیس کی وجہ سے آپ کا نام سٹاپ لسٹ میں ہے۔ اے جی مجید نے اپنے دوست آصف علی زرداری سے رابطہ کیا تو انہوں نے وزارت داخلہ اور ایک دوسری اعلیٰ سطح پر رابطہ کیا ان کی مداخلت اور یقین دہانی پر کہ اے جی مجید واپس آ جائیں انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی۔ دوسری جانب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ کابینہ کے تحلیل ہوتے ہی اداروں نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر کی نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے طور تعیناتی کے بعد بریگیڈیئر ر حارث نواز کی وزیر داخلہ سندھ تعیناتی بھی آصف علی زرداری کے لئے سخت پیغام ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ قومی اسمبلی تحلیل ہوتے ہی 65 افراد کا نام سٹاپ لسٹ میں ڈالا گیا ہے جس میں زیادہ تر سندھ سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ آصف علی زرداری کے دوستوں میں سے اہم ترین نام اے جی مجید اور ان کے بیٹے کا بھی ہے۔ اس کے علاوہ مراد علی شاہ کی کابینہ کے اکثر ارکان کے نام بھی وزارت داخلہ سٹاپ لسٹ میں شامل ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سابق وزیر ایکسائز و خوراک سندھ مکیش چائولہ اب اداروں کے ٹارگٹ پر ہیں ان کے قریبی ساتھی علی مگسی ڈی ایف سی بارے انکشاف ہوا ہے کہ کسی اہم ادارے کی تحویل میں ہیں اور بہت کچھ بتا چکے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں