میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ کورنگی میں جعلی بھرتیوں پوچلنے والی نیب انکوئری سرخ فیتے کا شکار

بلدیہ کورنگی میں جعلی بھرتیوں پوچلنے والی نیب انکوئری سرخ فیتے کا شکار

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۷ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ :جوہر مجید شاہ) بلدیہ کورنگی میں جعلی بھرتیوں سے متعلق چلنے والی نیب انکوئری تاحال کسی نتیجے پہ نہ پہنچ سکی 2017 ء سے شروع کی گئی تحقیقات2023ء میں بھی مکمل نہ ہوسکی، بھاری وصولیوں کروڑوں روپے رشوت کے عوض کی گئیں بھرتیاں بھاری نذرانے کے عوض تحقیقات دب گئیں،سابق چیئرمین نیئر رضا سابق ایڈمنسٹریٹر جاوید کلہوڑ ،سابق ایڈمنسٹریٹر شریف خان اور کونسل آفیسر ارشاد آرائیںسمیت سب نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے، جبکہ موجودہ نیب زدہ کرپشن کے شہسوار رحمت اللہ شیخ اب اپنا حصہ لینے کی دوڑ میں آگے۔ ادھر انتہائی باوثوق اندرونی محکمہ جاتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق ایڈمنسٹریٹر شریف خان کے دور میں بھاری وصولیوں کے بعد کئی بوگس بھرتی شدہ جعلی ملازمین کی تنخواہیں بھی جاری کی گئیں، جبکہ ترقیوں کی بھی لوٹ سیل میں رشوت کا بازار گرم کیا گیا، بوگس و جعلی بھرتیوں کی تعداد لگ بھگ ساڑھے سات کے قریب ہیں۔ ادھر ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اس کھیل و گورکھ دھندے کے مرکزی کرداروں میں سابق ڈائریکٹر آئی ٹی شاہد اور موجودہ ڈائریکٹر آئی ٹی شجاعت حسین نے ہاتھ کی صفائی کیساتھ اپنی جیبیں گرم کیں، محکمہ ہے رول اور آئی ٹی نے حقداروں کو بھاری رشوت کے انکے جائز حق سے محروم کرنے میں اپنے عہدے فرائض منصبی اور اختیارات کا صریحاً غیر قانونی اور ناجائز استعمال کیا۔ واضح رہے کہ بھرتیاں 2016 ء میں کی گئیں اور ہاتھ کی صفائی اور مہارت کیساتھ انھیں 2013ء کی بھرتیوں میں کھپایا گیا، اس تمام غیرقانونی کھیل اور تماشے میں حیرت انگیز طور پر محکمہ قومی احتساب بیورو کے افسران و اہلکاروں کا کردار بھی مشکوک ہے کیونکہ اتنے بڑے میگا اسکینڈل کے باوجود تاحال کوئی گرفتاری اور باقاعدہ قانونی کارروائی عمل نہ لائی جاسکی۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے مانگا گیا ریکارڈ بھی نہ پیش کیا جاسکا بلکہ محض 20 فیصد دستاویزات مہیا کی گئیں ہیں باقی دستاویزات اور ریکارڈ غائب کردیا گیا ہے۔ ادھر ذرائع نے بتایا کہ اب مرکزی کرداروں ارشاد آرائیں، شجاعت حسین ،شاہد اس وقت موجودہ نیب زدہ ٹرانزیکشن آفیسر کی گود میں جا بیٹھے ہیں جنھیں شیخ صاحب کی مکمل سرپرستی حاصل ہے اور شیخ صاحب نے انھیں نیب میں سیٹنگ کی خوشخبری اور کیس سنبھالنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اپنے ہاتھ صاف کر لیے ہیں، جبکہ ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کے اندراج اور تحقیقات کے لیے ارشاد آرائیں کے خلاف نیب میں باقاعدہ ایک درخواست دائر کر دی گئی ہے، جبکہ ایف آئی اے کو جعلی اکاؤنٹ اور جعلی بھرتی کیس میں درج مقدمہ نمبر 76/23 جو کہ شجاعت حسین ،سید شاہد ،راحیل میمن و دیگر کے خلاف درج کیا گیا تھا میں پیش رفت کیلئے دو بارہ درخواست دے دی گئی ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ طور پر درخواست اسلام آباد ہیڈ آفس کے ذریعے کارروائی کیلئے بھیجی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس درخواست پر سابق ایڈمنسٹریٹر جاوید کلہوڑ کے تعلقات کی بناپر کارروائی نہ ہوسکی تھی، مگر اب اسے پھر سے کارروائی کیلئے کار آمد بنایا جارہا ہے۔ ادھر نیب کی جانب سے لیٹر نمبر NABK-20220309266165/15/IW-2COA/T-2/2022/ تاریخ 2023-06-26 جس میں مورخہ 2023-06-05 کو 2023 تک کے پیرول کے ساتھ ڈائیریکٹر آئی ٹی شجاعت حسین کو طلب کیا گیا تھا اس پر بمعہ جعلسازی سے کھولے گئے جعلی بینک اکاؤنٹ ، سندھ بینک کی برانچز ،اور جعلی ملازمین کی تعداد و تفصیل بمعہ شناختی کارڈ نمبر نیب کو مہیا کی جائے گی۔ ذرائع کہتے ہیں کہ اب تک ان بھرتیوں کے کئی ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جنھوں نے رابطے پر بتایا کہ ان سے بھاری رشوت لیکر جو کہ لاکھوں میں ہے انھیں کچھ ماہ تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد ان کے نام پیرول کی لسٹ سے ہٹا دیے گئے اور انکی تنخواہیں روک دی گئی، ایک ہزار کے قریب جعلی پرموشن پر بھی کروڑوں ڈکارے گئے ہیں جن سے متعلق شواہدات بھی جمع کئے جارہیں ہیں شواہدات مکمل ہونے پر خبر شائع کی جائیگی۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں