انٹروپول کی تنبیہ کے باوجود نقصان دہ مواد سے بھرا بحری جہاز گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پہنچ گیا
شیئر کریں
انٹروپول کی وارننگ اور شبہ ظاہر کرنے کے باوجود فضائی اور آبی ماحول کیلئے نقصان دہ مواد سے بھرے بحری جہاز کی گڈانی شپ بریکنگ یارڈ آمد اور جہاز کی ابتدائی کٹنگ کا کام ایک ہفتہ سے زائد دنوں تک پاکستان کسٹمز سمیت بلوچستان حکومت ے متعلقہ ادارے ادارہ تحفظ ماحولیات ،BDA،اور لسبیلہ انتظامیہ خواب خر گوش کے مزے لیتے رہے تاہم مذکورہ بحری جہاز کے حوالے سے ایف آئی اے ،میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کی دستیاویزات پر مشتمل رپورٹ میڈیا پر آئی تو تام متعلقہ ادارے حرکت میں آگئے ، پہلے ادارہ تحفظ ماحولیات نے مذکورہ بحری جہاز کے شپ بریکنگ کمپنی کے مالک دیوان سنز کے پلاٹ نمبر 60کو سر بمہر کیا بعدازاں BDAنے پہنچ کر نہ صرف پلاٹ کو سیل کیا بلکہ این او سی اور تما م متعلقہ اداروں کی جوائینٹ انسپیکشن کے بغیر جہاز کی کٹائی شروع کرنے اور بحری جہاز میں موجود ممنوعہ مواد سے لاعلم رکھنے پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا اور حکومت بلوچستان نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ الیاس بلوچ کی قیادت میں انکوائری کمیٹی بھی بنادی گئی جسکا اجلاس بدھ کے روز بلدیہ ریسٹ ہائوس گڈانی میں ہوا جلاس میں EPA,BDAاور گڈانی کسٹم ہائوس کے شپ بریکنگ یارڈ کے شعبہ کے متعلقہ آفیسرز ،لیبر ڈیپارٹمنٹ کے حکام شریک ہوئے اس موقع پر جب میڈیا کی ایک ٹیم نے انکوائری کمیٹی کے سربراہ اے ڈی سی (جنرل ) سے مذکورہ بحری جہاز کے بارے میں منعقدہ اجلاس سے متعلق استفسار کیا تو انھوں نے پہلے یہ کہہ کہ ٹالنے کی کوشش کی کہ انہیں ڈپٹی کمشنر نے میڈیا کو کچھ بھی بتانے سے منع کیا ہے اس طرح سے دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی میڈیا کا سامنا کرنے سے گریزاں رہے جبکہ شپ بریکنگ یارڈ کے اْمور کے نگران ڈپٹی کلیکٹر گڈانی کسٹم کا موقف جاننے کیلئے میڈیا ٹیم گڈانی کسٹم ہائوس پہنچی تو ڈپٹی کلیکٹر صحافیوں کی آمد کا پیغام ملتے ہی اپنے دفتر سے رفو چکر ہو گئے بعدازاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ (جنرل)الیاس بلوچ نے صحافیوں کے اسرار پر میڈیا سے بات چیت پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں جونہی یہ اطلاع ملی کہ پلاٹ نمبر 60پر موجود جہاز میں ممنوعہ مواد بھر ہو اہے تو صوبائی حکومت کی ہدایت پر انھوں نے انکوایری شروع کردی ہے اور آج انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے اور پلاٹ کو سر بمہر کردیا گیا ہے جبکہ بحری جہاز میں جو سلج اور مرکزی (پارہ ) کے حوالے سے جن خدشات کا اظہار کیا گیا ہے تو اسکے نمونے لیبارٹری میں ٹیسٹ کیلئے بھجوادیئے گئے ہیں اور جو نتیجہ آئے گا اسے صحافیوں سے شیئر کیا جائے گا اس موقع پر ادارہ تحفظ ماحولیات بلوچستان ڈپٹی ڈائریکٹرعمران سعید کا کڑ نے صحافیوں کو بتایا کہ EPAنے شپ بریکنگ کمپنی دیوان سنز کو مذکورہ مشتبہ مواد سے بھرے بحری جہاز کو اسکریپ کرنے کا کوئی سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا اور 24مئی کو مذکورہ کمپنی کو کام روکنے کا ہدایت نامہ بھی جاری کیا گیا اور 25مئی کو پلاٹ کو سربمہر کردیا گیا ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ خط وکتابت میں تاخیر کی وجہ سے انکے ادارے کو معلومات دیر سے ملیں انھوں نے بتایا کہ شپ بریکر نے جہاز کو اسکریپ کرنے کا کام شروع نہیں کیا صرف ” نوز” کاٹا گیا مذکورہ جہاز کی ابھی تک کمبائن انسپیکشن نہیں ہوئی تھی جبکہ جہاز میں سلج اور مرکری پارہ کے بارے میں انہیں معلوم نہیں تھا انھوں نے بتایا کہ ادار ہ تحفظ ماحولیات کا کام جہاز کے کنارے پر آنے کے بعد شروع ہوتا ہے اس موقع پربلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی شپ بریکنگ یارڈ کے ڈپٹی جی این محبت خان بابر کا کہنا تھا کہ EPAکی جانب جہاز کے نال کٹنگ کی اجازت ملنے کے بعد BDAکو شپ بریکر کی طرف سے اطلاع دینی چاہئے تھی لیکن BDAکو لاعلم رکھا گیا۔