بڑھے ہوئے پیٹ کو ہموار کرنے کے 4 طریقے
شیئر کریں
امریکااور برطانیہ میں بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے کے لیے لوگ ہرسال کروڑوں ڈالر خرچ کردیتے ہیں
صبا حیات
کیا آپ اپنے بڑھے ہوئے پیٹ سے پریشان ہیں ؟میں نہیں سمجھتی کہ دنیا میں ایسا کوئی فرد خاص طور پر خاتون ایسی ہوگی جو اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے بلکہ ہموار کرنے کی خواہش نہ رکھتی ہو۔ایک اندازے کے مطابق صرف امریکا اور برطانیہ میں بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے کے لیے لوگ ہرسال کروڑوں ڈالر خرچ کردیتے ہیں اور اس کے لیے ڈائٹنگ سمیت نہ معلوم کیا کیا جتن نہیں کرتے، لیکن اس کے با وجود بہت کم لوگ اپنے مقصد میں کامیاب ہوپاتے ہیں۔مغربی ممالک میں بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے کے لیے اب تک کم وبیش 200 قسم کی ورزشیں ایجاد ہوچکی ہیں جو مختلف سلمنگ کلب کے مالکان اپنے گاہکوں پر آزماتے رہتے ہیں تاکہ ان کا پیٹ اور وزن کم کرسکیں۔لیکن یہ کلب پیٹ او روزن کم کرسکیں یا نہ کرسکیں، ان کی جیب کا وزن ضرور کم کردیتے ہیں ۔اسی طرح بڑھے ہوئے پیٹ اور وزن کو کم کرنے کے لیے سیکڑوں طرح کی دوائیں اور غذائیں بھی مارکیٹ میں آچکی ہیں، جو بڑھے ہوئے پیٹ اور وزن سے عاجز لوگ یکے بعد دیگرے آزماتے رہتے ہیں اور بہت کم خوش نصیب ایسے ہوتے ہیں جنہیں یہ دوائیں راس آتی ہیں ،یعنی ان کا بڑھا ہوا پیٹ اور وزن کم ہوجاتا ہے ۔ ورنہ عام طور پر لوگ ان دوائوں اور غذائوں کے استعمال کے بعد بھی مایوس ہی نظر آتے ہیں ۔
اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے کے خواہاں حضرات اور خواتین کو سب سے پہلے یہ سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے کہ پیٹ کے مسلز یعنی پٹھے کس طرح کام کرتے ہیں اور آپ کا جسم اضافی چربی کو کس طرح جلاتا یا ضائع کرتا ہے۔اس میں سب سے پہلی بات یہ سمجھنا ہے کہ چربی اور مسلز یعنی پٹھوںمیں کیا فرق ہے ؟چربی وہ اضافی کیلوریز ہے جو مسلز یعنی پٹھوں کے نیچے اوپر یا ارد گرد جمع ہوتی رہتی ہے ۔جبکہ پٹھے فائبر یعنی جسمانی ریشوں سے بنے ہوتے ہیں اور انسان کے اٹھنے بیٹھنے چلنے پھرنے میں مدد دیتے ہیں اور ضرورت کے مطابق سکڑتے اور پھیلتے رہتے ہیں۔چربی کبھی بھی مسلز یعنی پٹھوں میں تبدیل نہیں ہوسکتی اور پٹھے کبھی چربی میں تبدیل نہیں ہوسکتے۔لیکن اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ آپ مسلز سے محروم ہوسکتے ہیں اور چربی میں اضافہ کرسکتے ہیں ۔زیادہ تر لوگوں کو اسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
اگر آپ اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرکے کمر کو پتلا کرنا چاہتی یا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو اپنے پیٹ کے پٹھوں یعنی مسلز پر جمی چربی کی تہہ کم کرنا ہوگی۔بنیادی طور پر ہم سب کا پیٹ ہموار ہوتا ہے اور جب پیٹ کے پٹھوں پر چربی چڑھتی ہے تو یہ بے ڈول ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔
اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو معمول پر لانے کا سب سے مؤثر ذریعہ یہ ہے کہ آپ طاقتور بننے کے لیے کی جانے والی ورزش اور دل کے مریضوں کو کرائی جانے والی ورزش کو ملا کرایک درمیانے درجے کی ورزش کا فارمولہ تیار کریں یا اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں ۔یہ ورزش کرتے ہوئے اپنے پیٹ پر خصوصی توجہ دیں یعنی ورزش کا اس طرح اہتمام کریں کہ پیٹ کی مناسب ورزش ہوجائے ،اپنے خون میں شکر کی مقدار مستحکم رکھنے کی کوشش کریں اس سے جسم کو جسم کی چربی کو بطور ایندھن استعمال کرنے میں آسانی ہوگی۔
اگر آپ اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو ہموار یعنی اس کی اصلی شکل میں لانے کے خواہاں ہیں تو آپ کو کافی سخت ورزش کی مشق کرنا ہوگی۔یاد رکھیے کہ پیٹ کے مسلز یعنی پٹھوں کا بنیادی کام آپ کے جسم کے درمیانی حصے کو آگے پیچھے لانے میں مدد دینا ہے ،اس کے علاوہ ایسے پٹھے بھی ہوتے ہیں جو جسم کو دائیں بائیں جھکانے او رلچکانے کے کام آتے ہیں ۔اگر آپ اپنے پیٹ کے پٹھوں کو تقویت دینا چاہتے ہیں تو آپ کو درج ذیل قسم کی ورزشیں کرنی چاہئیں۔
٭ جسم کو آگے پیچھے لے جانے کی مشق۔
٭ جسم کو دائیں بائیں کرنے اور موڑنے کی مشق۔
٭پیٹ کو اندر باہر کرنے اور کھڑے ہوکر پیٹ سکیڑنے کی مشق۔
یا د رکھیے کہ پیٹ کے پٹھے یا مسلز بھی جسم کے دوسرے حصوں کے پٹھوں یا مسلز کی طرح کام کرتے ہیں۔اور انہیں بھی ہفتے میں کم ازکم 3 مرتبہ حرکت دی جانی چاہیے۔اس کے لیے آپ کو اس بات کو یقینی بنا نا چاہیے کہ آپ انہیں تیزی کے ساتھ حرکت دیں اور ہر مرتبہ زیادہ سخت طریقے سے یہ ورزش کریں ۔
2 ۔ مختصر لیکن سخت کارڈیو ورک آئوٹ یعنی ورزش کریں ایساکرنے سے آپ کے میٹابولزم میں اضافہ ہوتا ہے ۔اگر یہ ورزش درست انداز میں کی جائے تو آپ کے میٹابولز میں4-24 گھنٹے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے ۔اس کے معنی یہ ہوںگے کہ اس عرصے کے دوران آپ کے جسم میں اضافی چربی جمع نہیں ہوگی کیونکہ اضافی چربی آپ کے بڑھے ہوئے میٹابولزم کے کام آجائے گی۔اس کے علاوہ اس سے آپ کی کچھ زاید چربی جل بھی جائے گی یعنی ضائع ہوجائے گی۔
ذیل میں ایک آسان ورزش دی جارہی ہے جو ہر وقت یعنی کسی بھی وقت چلتے پھرتے، سائیکل چلاتے، تیراکی کرتے ہوئے،سیڑھیاں چڑھتے ہوئے یا اسی طرح کے کاموں کے دوران کی جاسکتی ہے ۔2-5 منٹ تک آسان رفتار سے جسم کو گرمی پہنچائیں اور پھر نصف منٹ یعنی کم وبیش30 سیکنڈ تک خوب سخت محنت کریں جتنی زیادہ سخت ممکن ہوسکے۔اس کے بعد ایک منٹ تک متوازن محنت کریں ،اس کے بعد کچھ دیر تک سانس لیں۔یہ عمل 6 سے 10 مرتبہ تک دہرائیں اور اس کے بعد2 سے 5 منٹ تک سستائیں ، سانس لیں اور آرام سے بیٹھ جائیں۔
3۔خون میں شکر کی مقدار مستحکم رکھنا بہت ضروری ہے ؛۔جسم کی زاید چربی کو جلانے یا گھلانے اور چربی جمع ہونے کے عمل کوروکنے کی ان ورزشوں کے دوران خون میں شکر کی مقدار مستحکم رکھنا بہت ضروری ہے ۔جسم میں شکر کی مقدار مستحکم رکھنے کے لئے ہر 2-3 گھنٹے کے بعد کچھ کھاتی پیتی رہیں۔اس بات کا خیال رکھیں کہ جسم کو اس وقت جس چیز کی اور جتنی ضرورت ہو وہ اسے بہم پہنچائی جائے،آپ کا جسم روزانہ 24 گھنٹے کیلوریز کو جلاتا رہتا ہے تو پھر آخر کیا وجہ ہے کہ آپ صرف ایک یا 2 وقت کھانا کھائیں۔اپنے جسم کو ضروری ایندھن فراہم کریں اس کے لیے سبزیاں، پھل ،بادام ، بیری ، مچھلی ، مرغی بغیر چربی کا گوشت اورانڈے وغیرہ استعمال کریں۔بہت سے لوگ یہ سوچتے رہتے ہیں کہ وہ جو چیز کھارہے ہیں اس میں کتنی چربی یا چکنائی ہوگی یہ نہ سوچیں جب آپ کیلوریز جلانے کی ورزش کررہی ہیں تو اضافی چربی جلتی رہے گی اور جسم کو جتنی چربی کی ضرورت ہوگی وہ استعمال کرتا رہے گا ہا ں ایسی چیزیں جو صرف چکنائی پر ہی مبنی ہوں جیسے چیز، برگر وغیرہ ،ان کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ اس کی چکنائی پوری کی پوری جسم میں جمع ہوجاتی ہے ۔
4۔ کسی ماہر سے مشورہ لیں؛۔ بہت سے لوگوں کو انسانی جسم کے بارے میں بہت زیادہ علم نہیں ہوتا اور بہت سے لوگ تو انسانی جسم کی ساخت کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے ، ورزش شروع کرنے کے بعد خود اپنے آپ سے سوال کریں کہ کیا آپ ورزش کے نتائج سے مطمئن ہیں اگر آپ کا جواب نفی میں ہو تو پھر کسی ماہر کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کریں جو آپ کو روزانہ کی ورزش اور خوراک کے بارے میں صحیح مشورے دے سکے اور آپ کی درست سمت میں رہنمائی کرسکے ۔
اگر آپ واقعی اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنے اور ایک ہموار اور بہترین جسم تیار کرنے کی خواہاں ہیں تو اوپر دی گئی 4 تجاویز پر عمل کریں اور بغیر کسی خرچ کے اپنے جسم کو متوازن اور خوبصورت بنالیں۔