تحریک انصاف کاالیکشن کمیشن کے خلاف ملک گیراحتجاج
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان نے ملک بھر کے مختلف شہروں میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے دفاتر کے باہر احتجاج اورچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے مبینہ جانبدارانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ ہے ،الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر تحریک انصاف کے احتجاج میں پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اور قومی اسمبلی بھی موجود رہے۔جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ آزادی کی تحریک فیصلہ کن مرحلہ ہے پوری قوم کو اپنے بچوں کے مستقبل اور ملک کی آزادی کے لیے گھروں سے نکلنا ہوگا۔یہ بات انہوں نے وزیراعلی ہاؤس پشاور میں ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدے داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں آزادی کی تحریک کا پیغام لے کر گلی گلی گاؤں گاؤں جانا ہے، ساری قوم کو تیار کرنا ہے کیوں کہ یہ تاریخ میں فیصلہ کن مرحلہ ہے ہم پر بیرونی سازش کے ساتھ امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 60 فیصد حکومتی کابینہ ضمانت پر ہے، ڈاکوؤں کو مسلط کیا گیا، آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف سب کی آف شور کمپنیاں ہیں، چور حکمران چھٹیاں منانے کاروبار کرنے اور علاج کے لیے باہر جاتے ہیں، میں مستقبل کی جنگ لڑنے کے لیے قوم کو اکٹھا کرکے نکالوں گا۔دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور فرخ حبیب نے اسلام آباد میں ای سی پی آفس جانے والے راستے بند کرنے اور کنٹینرز لگانے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر پورے ملک میں صرف ٹوکن احتجاج ہے اور بیوقوف حکومت پورا ملک ہی بند کر کے بیٹھ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کلومیٹرز میں کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے، یہ بوکھلاہٹ کی علامت ہے، جب ہم باقاعدہ تحریک شروع کریں گے تو ان کا کیا بنے گا؟پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے لیکن جس طریقہ سے کنٹینرز لگا کر راستے بند کئیے گے اس سے لگتا ہے ،موجودہ امپورٹڈ حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہے۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ گزشتہ سال اسی الیکشن کمیشن کے باہر پی ڈی ایم نے احتجاج کیا تھا تو ہم نے اجازت اور سیکورٹی سمیت تمام سہولتیں فراہم کی تھی۔وفاقی اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما اور اراکین الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر پہنچے اور احتجاج کیا۔اس موقع پر الیکشن کمیشن کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، الیکشن کمیشن میں عام افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا۔الیکشن کمیشن کے اطراف میں خاردار تاریں لگا دی گئی تھیں اور باہر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات تعینات تھی۔الیکشن کمیشن کے باہر پی ٹی آئی خواتین کارکنان نے نعرے بازی کرتے ہوئے ’پاک فوج، زندہ باد، زندہ باد اورچیف الیکشن کمشنر، استعفیٰ دو کے نعرے لگائے۔احتجاج میں شرکت کیلئے سابق وزیر اطلاعات شیخ رشید، پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز اور عامر ڈوگر بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچے۔الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر یہ پاکستان میں امن و امان چاہتے ہیں تو 30مئی سے پہلے انتخابات کا اعلان کردیں ورنہ عمران خان کال دے گا اور ایسی کال ہو گی کہ ساری قوم اسلام آباد ہو گی۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر الیکشن نہ ہوئے تو اس کے نتیجے میں جو خونریزی اور تشدد ہو گا، اس کے ذمے دار یہ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پوزیشن اتنی اچھی نہیں تھی جتنی ان بیوقفوں کی وجہ سے اچھی ہوئی، چور ڈاکو لٹیرے سعودی عرب جارہے ہیں، ان کو سعودی عرب میں بھی نعروں کا سامنا ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ ان سب نے ای سی ایل سے اپنا نام کٹوایا ہے، اب الیکشن کو کوئی نہیں روک سکتاشیخ رشید نے کہا کہ ابھی تو عمران خان نے باضابطہ کال نہیں دی، عمران خان ایسی کال دے گا کہ ساری قوم اسلام آباد ہوگی۔اس موقع پر شبلی فراز نے کہا کہ راستے بند ہونے کے سبب ہمارے ہزاروں کارکن یہاں پہنچ نہیں سکے، سب نے دیکھ لیا کہ لاہور، کراچی، پشاور میں ہمارے جلسے میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی، ہمارا یہاں آنے کا مقصد لوگوں کو بلانا نہیں تھا۔انہوںنے کہاکہ ہم نے جمہوری حکومت کی حیثیت سے پی ڈی ایم اور بلاول بھٹو کو جلسے کرنے سے نہیں روکا تاہم یہ ایک امپورٹیڈ کرپٹ حکومت ہے لہٰذا یہ اخلاقی جواز نہیں رکھتی اس لیے ان کو تحفظات لاحق ہیں اور یہ جہاں چار بندے دیکھتے ہیں تو ان کی کانپیں ٹانگنے لگ جاتی ہیں۔