میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کاعید ایام میں کام بند کرنے کا اعلان

ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کاعید ایام میں کام بند کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۷ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی، تنخواہوں و پینشن کی عدم ادائیگی، ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین نے دوران عید کام بند کرنے کا اعلان کردیا، ڈائریکٹر جنرل سہیل خان فرعون بن چکے ہیں، شہر کو بچانا ہے تو ڈائریکٹر جنرل کو ہٹایا جائے، سیکریٹری یونین، ڈی جی کے رویے سے انتظامی و ایچ ڈی سے افسران نالاں، ادارے میں بحران بڑھنے لگا، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 14 ماہ سے تنخواہوں و پینشن کی عدم ادائیگی پر ایچ ڈی سے ایمپلائز یونین نے دوران عید کام بند رکھنے کا اعلان کردیا، حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی ایمپلائز یونین کی جنرل باڈی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا، روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل یونین قیوم بھٹی نے کہا کہ لطیف اور سٹی کے سیویریج ڈویژن اور واٹر سپلائی ڈویژن کے ورک چارج ملازمین کو 3 ماہ کی تنخواہ ادا کردی گئی لیکن ابھی تک قاسم آباد کے ورک چارج ملازمین کی تنخواہ ادا نہیں کی گئی، 8 سو ز سے ز ائد مستقل ملازمین 14 ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں، مستقل ملازمین کو ایک ماہ تنخواہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن وہ بھی ابھی تک نہیں دی گئی، ملازمین کے بچے عید کیسے کرینگے، اس نے کہا وہ صبح 11 بجے سے 5 بجے تک کام چھوڑ ہڑتال پر تھے لیکن اب عید کی جو بھی چھٹیاں ہوں ان دنوں وہ کام بند رکھے گیں، ڈائریکٹر جنرل جا کر کام چلائیں، قیوم بھٹی نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل سہیل خان ادارے میں فرعون بن چکے ہیں، وہ کسی سے بات کرنے کو تیار نہیں، کمشنر کی بات بھی سننے کو تیار نہیں ہے، ڈی جی کا رویہ قابل مذمت ہے، سندھ حکومت کی جانب سے دیے گئے 37 کروڑ کا سبسڈی کا چیک ابھی تک جمع نہیں کروایا گیا، سیکریٹری جنرل نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر شہر کو بچانا ہے تو ڈائریکٹر جنرل سہیل خان کو ہٹایا جائے ورنہ شھر تباہ ہو جائیگا۔ واضع رہے کہ ایچ ڈی اے میں ڈائریکٹر جنرل سہیل خان کی تقرری کے بعد ادارہ مسلسل انتظامی بحران کا شکار ہے، ڈی جی کے رویے ڈویژنل، ضلعی انتظامیہ سمیت ایچ ڈی اے کے افسران سخت نالاں ہیں، ڈائریکٹر جنرل کے رویے کے باعث ادارہ انتظامی بحران کی جانب بڑھ رہا ہے اور شہر میں پانی، سیوریج سمیت دیگر مسائل شدت اختیار کر چکے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں