کوروناکیسزمیں اضافہ، سندھ میں تعلیمی ادارے ،سرکاری دفاتربند
شیئر کریں
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کرونا کے پھیلا کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ترضروری اقدامات کے باوجود سندھ میں گزشتہ 60 روز کے دوران تین گناکیسزبڑھے ہیں جس پر ہم پریشان اور گھبرائے ہوئے ہیں ۔انہوں نے خبردار کیا کہ وباکے پھیلا کو روکنے کے لئے صوبے میں فوری طور پر سخت اقدامات کئے جارہے ہیں اور ان کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میرا خواہ کتنا ہی مذاق اڑالیں لیکن وباکو خدارا سنجیدہ لیں۔انہوں نے یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔پریس کانفرنس میں وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ کے ہمراہ ان کی کابینہ اراکین سید ناصرحسین شاہ،مرتضی وہاب،ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو،جام اکرام اللہ دھاریجوودیگربھی موجود تھے ۔قبل ازیں وزیر اعلی سند ھ کی زیرصدارت کرونا ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہو ا جس میں بعض اہم فیصلے کئے گئے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یہاں کرونا کو آئے ہوئے 425 دن ہوچکے ہیں۔سندھ میں اب تک35لاکھ سے زائد کرونا وائرس ٹیسٹ کرچکے۔جس میں 2 لاکھ سے کورونا کیسز آئے ہیںکل 952 کورونا کیسز آئے تھے۔کل چھ افراد کورونا سے جاں بحق ہوئے تھے۔اب تک 4600افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔بلوچستان میں 2 لاکھ سے زائد ٹیسٹ ہوئے۔21ہزار افراد مثبت ہیں۔کے پی میں 15 لاکھ ٹیسٹ ہوئے ہیں۔باقی صوبوں کے مقابلے میں ہم ابھی تک مثبت کیسز میں کم ہیں۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ این سی سی 31 مارچ کے اجلاس میں ہم نے انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بند کرنے کی تجویز دی تھی۔سندھ میں پوری وباکو ہینڈل کرنے میں اسپتالوں کی گنجائش کو بڑھایا۔ہمارے پاس صحت یاب ہونے میں 95 فیصد ہے۔سندھ میں اموات کی شرح 1.6 فیصد ہیں۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ تمام اقدامات کے باوجود ہم گھبرائے ہوئے ہیں کیونکہ ہمارے ہاں گزشتہ 60 روز میں ہماری تین گناہ کیسزبڑھ گئے ہیں۔ہمارے ہاں اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔ہم نے اسی وجہ سے خود اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ہمارے بڑے شہروں میں مثبت کیسز زیادہ ہوگئے ہیں۔انہوں نے بتای کہ کراچی شرقی۔میں 21 فیصد تک کیسز ہیں۔حیدرآباد 16 فیصدش کراچی 12 اور ضلع سینٹرل میں 9 فیصد کیسز ہیں۔سکھر میں بھی کیسز بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 453وینٹی لیٹر بیڈ خالی ہیں۔گزشتہ 12 روز سے کرونا کے مریضوںکا گراف بڑھ رہا ہے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہم نے آج ٹاسک فورس کا اجلاس کیا ہے۔ہمیں 5 لاکھ 62 ویکسن ملی ہے۔سائنو فام کے 80 ہزار ڈورز ملے ہیںوہ ابھی لگائیں گے۔سندھ میں 3 لاکھ ہیلتھ ورکرز ہیں۔1 لاکھ 23 ہزار کو پہلا ڈوز لگا ہے ۔85 ہزار کو دونوں ڈوز ملے ہیں۔چائنہ وفاق کے زریعے ڈوز ریفر کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ آکسیجن کے حوالے سے بھی ہمیں معلوم ہے۔سندھ میں تین اسپتال کے اپنے آکسیجن پلانٹ ہیں۔اوجھا، ٹراما سینٹر کے اپنے آکسیجن پلانٹ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اٹلی سے ہم آکسیجن پلانٹ جلد از جلد ائیر لفٹ کریں گے۔ہم تمام اسپتالوں میں اپنا آکسیجن پلانٹس لگانا چاہتے ہیں۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ فیصلہ کرے گا کہ کتنے ملازمین آنے چاہیںوہ چاہے تو 20 فیصد کو بلا سکتاہے ۔باقی لوگ گھروں سے کام کریں گے ۔اسکول ، کالج اور یونیورسٹیوں کو مکمل بند کریں گے۔اس فیصلے پر عمل درآمد میںایک دو روز لگے گے۔ریسٹورنٹ میں آو ٹ ڈور ڈائننگ بھی بند کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں آج افطار کے بعد سے بند کریں۔سید مراد علی شاہ نے خبردار کیا کہ اگر کوئی نجی دفتر خلاف ورزی کرے گا تو اس کو سیل کردیا جائے گا۔شام چھ بجے تک دوکانیں کھولی جاسکتی ہیں۔اگر کوئی بغیر ماسک داخل ہوا تو دکاندار ذمہ دار ہوگا۔50 فیصد کو دکان میں داخلے کی اجازت دیں۔اگر کہیں کوئی خلاف ورزی کرے گا تو اس کو سیل کریں گے۔؎