میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ایگری کلچر، سسٹم افسران نے قوانین کی دھجیاں اڑا دیں

محکمہ ایگری کلچر، سسٹم افسران نے قوانین کی دھجیاں اڑا دیں

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۷ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) حکومت سندھ ‘ محکمہ ایگریکلچر سپلائی اینڈ پرائسیز کی ایڈیشنل سیکرٹری ‘ میمونہ شاہ ‘ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کنزیومر پروٹیکشن سیل cpc ‘ میر شاہنواز شیخ ‘ کا گٹھ جوڑ ادارے کو ‘ ہائی جیک ‘ کرلیا ‘ سرکاری ادارے کو نجی کمپنی سمجھ لیا ‘ میمونہ شاہ نے ‘ سابق سکریٹری اعجاز علی شاہ ‘ کو بائی پاس کرتے ہوئے کئی منظور نظر و راشی افسران کو بھاری رشوت و بھتے کے عوض 4 مارچ 2024 ء کو تقرری و تعیناتیوں کے لیٹرز جاری کئے تھے ‘ جن میں ‘ مسیز حرا شیخ گریڈ 17 آرڈر نمبر SO /AS&PD/2-63/2019/28″/614 (G جبکہ اسکے ساتھ مزید دیگر افسران جن میں ‘ وقار حسین جانوری اسسٹنٹ ڈائریکٹر گریڈ 17 ‘ ثاقب قریشی اسسٹنٹ ڈائریکٹر گریڈ 17 جبکہ 28 فروری کو ایک لیٹر کے ذریعے ‘ عثمان وسان اسسٹنٹ ڈائریکٹر گریڈ 17 کے ملازم کو بھی فوری تقرری و تعیناتی کا حکم نامہ جاری کیا جن کی ‘ پھرتیاں ‘ زبان زد عام ہیں موصوف نے تعیناتی کے فوری بعد ‘ وصولیوں کا بازار گرم کر دیا حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مزکورہ افسران کی تعیناتی ‘ سابق سکریٹری اعجاز علی شاہ ‘ کو ‘ بائی پاس ‘ کرتے ہوئے انھیں اندھیرے میں رکھنے کیساتھ انکے ‘ فرائض منصبی اور اختیارات ‘ کا غیرقانونی استعمال بھی کیا گیا ذرائع بتاتے ہیں کہ اس گھٹالے کا علم سابق سکریٹری پر برق بن کر گرا اور انھوں نے فوری طور پر ایک لیٹر ( 15 ) مارچ کو نکالا جس میں ان تمام راشی و کرپٹ افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کو کینسل کردیا ادھر ‘ محکمہ جاتی معتبر و باوثوق ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ حکومت کی ‘ افسر شاہی ‘ میں بڑے پیمانے پر اور تابڑ توڑ تعیناتیوں و تبادلوں ‘ کے سبب محکمہ ایگریکلچر سپلائی اینڈ پرائسیز کے نووارد سکریٹری ‘ رفیق احمد بریرو’ ٹھہرے جنھوں نے اپنا عہدہ سنبھال لیا ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ‘ ایڈیشنل سیکرٹری میمونہ شاہ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سی پی سی میر شاہنواز شیخ ‘ نے ‘ پھرتیاں ‘ دکھانی شروع کر دی ہیں دونوں ‘ کرپٹ ‘ افسران نے اپنے سابقہ منجھے ہوئے کرپٹ کھلاڑیوں کو پھر لانے کیلے شطرنج کی بساط بچھانے کا کھیل شروع کر دیا ہے تاکہ ایک جانب وصولیوں کا سفر جاری رہے تو دوسری طرف ‘ محکمے ‘ پر اپنی گرفت بھی قائم رہے ذرائع نے بتایا کہ ‘ میر شاہنواز شیخ ادارے کا ‘ ڈان ‘ بنا ہوا ہے موصوف کے پاس 5 اضافی عہدے ہیں جن میں ‘ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سی پی سی ‘ ڈپٹی ڈائریکٹر ھیڈ کوارٹر ‘ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لاڑکانہ ‘ اسسٹنٹ ڈائریکٹر قمبر شہدادکوٹ ‘ جبکہ انھیں مزید 2 نئے اضافی ‘ عہدوں ‘ سے نواز دیا گیا ‘ ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ ‘ کے عہدے بھی جھولی میں ڈال دئے گئے محکمہ 2 افراد کے ہاتھوں یرغمال ہے ادھر 28 فروری 2024 ء کو ‘ اے ڈی جامشورو ‘ عثمان وسان ‘ کو کراچی میں ‘ اسٹیبلشمنٹ ‘ کا اضافی چارج دے دیا گیا تھا ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جس دن عہدہ سنبھالا آفس بھر میں ‘ رشوت بھتہ وصولی ‘ کا بازار گرم کردیا آفس بھر میں موصوف کہتے پھر تھے ‘ بھاری رشوت ‘ دیکر پوسٹنگ کروائی رقم سود سمیت واپس لونگا موصوف نے ادارے کو نجی کمپنی میں تبدیل کردیا تھا محکمہ جاتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ” محکمے کے کئی گھوسٹ ملازمین جنھیں ” سپریم کورٹ ‘ و حکومتی احکامات ‘ کے تحت ‘ شو کاز اظہار وجوہ ‘ کے نوٹسیز جاری کئے گئے تھے اور انھیں نوکری سے برخاست کیا جانا تھا ‘ عثمان وسان ‘ نے بھاری رشوت کے عوض انھیں بحال کر دیا کہا جارہا ہے کہ ‘ چھٹی ‘ ٹرانسفر پوسٹنگ سمیت دیگر محکمہ جاتی معملات میں عثمان وسان نے ‘ ریٹ ‘ طے کر رکھیں ہیں ‘ مال دو ‘ اور موج کرو ‘ کہا جارہا ہے نووارد سکریٹری کو تمام حقائق سے لا علم رکھ کر ایک بار پھر مافیا کو مسلط کرنے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں