میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں نذیر کلہوڑو سسٹم نافذ

محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں نذیر کلہوڑو سسٹم نافذ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۷ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں نذیر کلہوڑو سسٹم نافذ، سیمی گورنمنٹ ادارے کا ملازم ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان، ڈی جی نذیر کلہوڑو کے خلاف اینٹی کرپشن کی تحقیقات بھی تعطل کا شکار، صوبائی وزیر باری پتافی نے آنکھیں بند کر لیں، نذیر کلہوڑو کی تقرری کو عدالت میں چیلنج کرنے والا افسر زیرعتاب۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں نذیر کلہوڑو سسٹم نافذ ہوگیا ہے اور نذیرکے بغیر کوئی بھی تقرری تبادلہ، ٹینڈر و تبادلے ناممکن ہوگئے ہیں، حیرت انگیز طور پر نان کمیشنڈ افسر نذیر کلہوڑو 2010 میں محکمہ لائیو اسٹاک کے سیمی ادارے کااڈاکٹر نذیر کلہوڑو ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان ہے، 2010 سابقہ سندھ پولٹری ویکسی نیشن سینٹر کراچی اور موجودہ سندھ انیمل اینڈ ہیلتھ سائنسز نامی خودمختار ادارے میں بطور ڈائریکٹر گریڈ 18 میں بھرتی ہوا اور وہاں ترقیاں حاصل کرتا گریڈ 21 میں پہنچا، حیرت انگیز طور پر ڈاکٹر نذیر سندھ حکومت کا ملازم ہی نہیں اور نہ ہی سندھ حکومت سے تنخواہ وصول کرتا ہے نہ ہی سینیارٹی لسٹ میں شامل ہے لیکن سندھ حکومت نے قواعد و ضوابط اور سروسز رولز کو روندتے ہوئیڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ کا اضافی چارج دے دیا، ڈاکٹر نذیرکو ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر گیا جبکہ وہ سندھ پبلک سروس کمیشن کی لائیو اسٹاک ٹیکنیکل ٹیم کے ممبر بھی ہیں، ڈاکٹرکو نوازنے کیلئے 20 20 سال سروس کرنے والے کمیشنڈ پاس سینئر افسران کو کھڈے لائن لگا دیا گیا، جبکہ بیشتر سینئر افسران پر جھوٹی انکوائریز بٹھا کر انہیں ہراساں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر نذیرکے اربوں روپے کے اثاثے ہیں، حیرت انگیز طور پر 13 سال کے سروس کے دوران ڈائریکٹر جنرل بننے والے نذیر کلہوڑو مختلف پراجیکٹس کے کرتا دھراتا بھی ہیں۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر نذیرنے لائیو اسٹاک میں چند افراد پر مشتمل سسٹم بنا دیا جس کے بغیر کوئی کام نہیں کر سکتا، جبکہ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جام کاشف سہتو کو ڈاکٹر نذیر کا فرنٹ مین گردانا جاتا ہے اور ٹینڈرز سمیت ٹھیکوں کے تمام معاملات جام کاشف سہتو دیکھتا ہے جس کیلئے جعلی کمپنیاں بھی بنا دی گئی ہیں، ڈاکٹر نذیر کی تقرری کو عدالت میں چیلنج کرنے والے گریڈ 18 کے افسر کو بدترین انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے تنخواہ بند کرکے مختلف مقامات پر تبادلے کئے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر نذیرکی زیرسرپرستی منظم مافیا نے پورے محکمے کو یرغمال بنا لیا ہے اور سیکریٹری بھی اس کے آگے بے بس ہے۔واضع رہے کہ نذیر کلہوڑو پر کرپشن کے سنگین الزامات میں اینٹی کرپشن نے تحقیقات بھی شروع کر رکھی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں