سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، پٹہ سسٹم مافیا کا نیٹ ورک ختم،بلڈر کے کروڑوں روپے ڈوبنے کا خطرہ
شیئر کریں
(وقائع نگار خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں موجودہ پٹہ سسٹم مافیا کا نیٹ ورک ختم ہونے کی اطلاعات کے بعد بلڈر مافیا کے کروڑوں روپے ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگیا، ایس بی سی اے میں موجودہ پٹہ سسٹم مافیا سے ان کے سرپرستوں کی ناراضگی موجودہ پٹہ سسٹم مافیا کے خاتمے کا سبب بن رہی ہے موجودہ پٹہ سسٹم کا حصہ رہنے والے 33 ایس بی سی اے افسران کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر انکوائریاں شروع کرنے کی حکمت عملی بنائی جارہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ڈیڑھ سال سے ڈیرے ڈالے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کے پٹہ سسٹم کے خاتمے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے میں موجودہ پٹہ سسٹم مافیا سے ان کے سرپرست سخت ناراض ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ موجودہ پٹہ سسٹم مافیا نے اپنے سرپرستوں کو ہی آنکھیں دکھانا شروع کردی ہیں جس کے بعد مذکورہ پٹہ سسٹم کے بوریا بستر کو لپیٹنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ’’جرأت‘‘ کو پٹہ سسٹم سے تعلق رکھنے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایس بی سی اے کے موجودہ پٹہ سسٹم کی بساط لپیٹ دی گئی ہے اور موجودہ پٹہ سسٹم کو غیر فعال کیا جارہا ہے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو جن کے اختیارات پٹہ سسٹم مافیا کو دے دیئے گئے تھے اب پٹہ سسٹم مافیا سے وہ اختیارات واپس لے کر ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کے حوالے کردیئے گئے ہیں جس کے بعد اب ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو ایک بااختیار ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے بن گئے ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ موجودہ پٹہ سسٹم کے خاتمے کی اطلاعات کے بعد غیر قانونی تعمیرات کرنے والی بلڈر مافیا میں سخت بے چینی پھیل گئی ہے معلوم ہوا ہے کہ اگر ایس بی سی اے سے موجودہ پٹہ سسٹم مافیا کا خاتمہ کردیا گیا تو غیر قانونی تعمیرات کرنے والی بلڈر مافیا کا کروڑوں روپے ڈوب جائے گا جو وہ موجودہ پٹہ سسٹم کو غیر قانونی تعمیرات کی مد میں پیشگی ادا کرچکے ہیں اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ موجودہ پٹہ سسٹم کے خاتمے کے ساتھ ہی اس پٹہ سٹہ سے جڑے ہوئے ایس بی سی اے کے 33 افسران کے خلاف بڑے پیمانے پر انکوائریاں شروع کی جائیں گی اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ جن افسران کے خلاف انکوائریاں شروع کی جائیں گی ان میں ڈائریکٹر سمیع جملانی، آصف شیخ، نیاز لغاری، سمیع شیخ، شہریار عرف شہری، عابد شاہ، علی خان، راشد ناریجو، احسن خشک، نجم شیخ، فرحان ایوب، ماجد مگسی اور دیگر شامل ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ ضلع کورنگی سے تعلق رکھنے والے احسن ادریس اور کاشف کے خلاف بھی غیر قانونی تعمیرات کرانے کے حوالے سے انکوائریاں ہونگی معلوم ہوا ہے کہ احسن ادریس اور کاشف ایک طویل عرصے سے ضلع کورنگی میں تعینات ہیں اور وہ ماضی میں متحدہ لندن کے سیٹ اپ کا حصہ بھی رہے ہیں اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے میں موجودہ پٹہ سسٹم کے خاتمے کی اطلاعات کے بعد ایس بی سی اے افسران میں بھی سخت بے چینی پائی جارہی ہے۔