سکھر حیدرآباد ایم 6 موٹروے کرپشن کی تحقیقات شروع
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سکھر حیدرآباد ایم 6 موٹروے کرپشن ، ایف آئی اے نے بھی تحقیقات کا آغاز کردیا، این ایچ اے کا نیب کو بھی تحقیقات کیلئے خط لکھنے کا امکان، سندھ حکومت کی تشکیل کردہ جی آئی ٹی نے تمام پٹواریوں کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا، اینٹی کرپشن کا ڈی سی ہائوس سے 12 لاکھ برآمد ہونے کا دعویٰ، اینٹی کرپشن عدالت حیدرآباد نے اسسٹنٹ کمشنر منصور عباسی کو 4 دن کی عبوری ضمانت دے دی، 28 نومبر کو پیش ہونے کا حکم، تفصیلات کے مطابق سکھر حیدرآباد ایم 6 موٹروے میں زمین کی خریداری کے مد میں مٹیاری اور نوشہروفیروز میں اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات ایف آئی اے نے بھی شروع کردی ہیں، ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ٹیم نے دونوں اضلاع میں دورہ کرکے سرکاری ریکارڈ اور بینک ریکارڈ کا جائزہ لیا، ایف آئی اے دو حصوں میں تحقیقات کر رہی ہے، مٹیاری ضلع میں ایڈیشنل ڈائریکٹر وصی حیدر اور نوشہروفیروز ضلع میں افروز کلوڑ کی زیر نگرانی تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے تحقیقات کیلئے نیب کو بھی خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے کرپشن کیس کیلئے تشکیل کردہ جی آئی ٹی کی جانب سے ضلع کے تمام پٹواریوں کو رکارڈ سمیت حیدرآباد طلب کرلیا گیا ہے جبکہ ریونیو افسران کے بیانات پہلے ہی ریکارڈ ہو چکے ہیں، اینٹی کرپشن نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ڈپٹی کمشنر عدنان کی نشاندہی پر ڈی سی ہائوس مٹیاری سے 12 لاکھ روپے رقم اور ایک ویگو گاڑی برآمد کر لی گئی ہے، کیس میں نامزد سابق اسسٹنٹ کمشنر نیو سعید آباد منصور عباسی ضمانت کیلئے اینٹی کرپشن عدالت حیدرآباد پہنچ گئے، عدالت نے 5 لاکھ کے مچلکوں کے عوض منصور عباسی کی 4 دن کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 28 نومبر کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے، واضع رہے کہ گرفتار ڈپٹی کمشنر ریمانڈ پر اینٹی کرپشن پولیس جامشورو کے حوالے ہیں، جبکہ سندھ بینک کے افسر سید تابش شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے 7 دن کی ضمانت قبل از گرفتاری لے رکھی ہے، ڈپٹی کمشنر نوشہروفیروز تاشفین عالم کو سندھ حکومت مفرور قرار دی چکی ہے۔