میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈی جی ایم ڈی اے کو نوٹس، بحریہ ٹاؤن کے خلاف نیب حرکت میں

ڈی جی ایم ڈی اے کو نوٹس، بحریہ ٹاؤن کے خلاف نیب حرکت میں

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۶ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

نیب نے بحریہ ٹائون کراچی کے خلاف تحقیقات شروع کردی، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری، بحریہ ٹائون کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے نیب آرڈیننس کے سیکشن 27 کے تحت بحریہ ٹائون کراچی کی زمینوں ، ماسٹر پلان، لے آئوٹ پلان، عمارتوں، گھروں کی تعمیر ، وصول کی گئی فیس یا ترقیاتی کاموں کے معاملات پر انکوائری شروع کردی ہے، نیب نے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کو لیٹر ارسال کرکے بحریہ ٹائون کراچی کے خلاف انکوائری کے متعلق آگاہ کرتے ہوئے مکمل ریکارڈ اور تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے، نیب نے ڈی جی ایم ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ بحریہ ٹائون کراچی کا منظورکیا گیا ماسٹر پلان پیش کیا جائے ، بحریہ ٹائون کراچی کے متنازع منصوبے کی ہر ایک اسکیم کا منظورکیا گیا لے آئوٹ پلان بھی نیب کے پاس جمع کروایا جائے۔ نیب نے ڈی جی ایم ڈی اے سے سوال کیا ہے کہ بحریہ ٹائون کراچی میں گھروں اور عمارتوں کی تعمیر کی منظوری ایم ڈی اے نے دی ؟ اگر تعمیرات کی منظوری ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے دی ہے تو ایم ڈی اے کے کون سے قوانین، قواعدو ضوابط کے تحت منظوری دی گئی؟ اس کے علاوہ بحریہ ٹائون کراچی میں تعمیرات کرنے کی اجازت دینے پر وصول کی گئی فیس اور ترقیاتی کاموں کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں۔قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ ٹائون کراچی کی انکوائری میںتیسر ٹائون اسکیم 45 کی کاٹیج انڈسٹری اسکینڈل میں ملوث ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسران محمد عرفان ، لئیق احمد، علی اسد بلوچ کے کردارکے متعلق بھی انکوائری شروع کی ہے، اس بات کا پتہ لگایا جارہا ہے کہ محمد عرفان ، لئیق احمداور علی اسد بلوچ نے کس طرح بحریہ ٹائون کے مالکان کو فوائد پہنچائے اور عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دے دی۔ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سابق ڈی جی ایم ڈی اے یاسین شر کے دور میں بحریہ ٹائون کراچی کو ماسٹر پلان، لے آئوٹ پلان، عمارتوں، گھروں کی تعمیر ، وصول کی گئی فیس یا ترقیاتی کاموں سمیت دیگر معاملات کی کھلی چھٹی دے دی گئی اور قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا کر افسران نے بحریہ ٹائون کراچی کے بلڈرز سے کروڑوں روپے بٹورے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں