سندھ ہائی کورٹ ، محکمہ بلدیہ کے ملازم کی سیسی میں ڈیپوٹیشن پر تعیناتی منسوخ
شیئر کریں
حکومت سندھ کے اسٹبلشمنٹ اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے محکمہ بلدیات کی ٹاؤن کمیٹی رانی پور، ضلع خیر پور کے گریڈ 17 کے ملازم وسیم راجا کو ڈیپوٹیشن پر سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں تعینات کیا جب کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے واضح احکامات بھی موجود ہیں کہ ڈیپوٹیشن پر دوسرے محکمے میں تعیناتی غیر قانونی ہے اس کے باوجود غیر قانونی طور پر وسیم راجا کو گریڈ 19 میں ڈائریکٹر لانڈھی ڈائریکٹوریٹ تعینات کردیا گیا تھا جو ڈیپوٹیشن کے ساتھ او پی ایس پر بھی تعیناتی تھی۔ سیسی کے افسران کامران حسن خان، قطب الدین اور مخدوم جہانزیب نے سندھ ہائیکورٹ میں اس حوالے سے پٹیشن نمبر 992/24 دائر کی جس پر سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فصل کمال عالم نے اپنے حکم میں وسیم راجہ کی تعیناتی کے آرڈر کو منسوخ کردیا مقدمہ کی پیروی معروف وکیل ارشد تنولی ایڈوکیٹ نے کی۔ واضح رہے کہ ایس اینڈ جی ڈیپارٹمنٹ، حکومت سندھ نے 26 جولائی 2024 کو ٹاؤن کمیٹی رانی پور کے ملازم وسیم راجہ کو محمکہ محنت میں ایک سال کے لیے ڈیپوٹیشن پر تعینات کرنے کا لیٹر جاری کیا تھا جس کے بعد صوبائی سیکرٹری محنت محمد رفیق قریشی نے 2 اگست کو وسیم راجہ کو اپنے ڈیپارٹمنٹ میں تعینات کرنے کے بجائے سیسی میں تبادلہ کا آرڈر جاری کردیا جس کی مثال ماضی میں کبھی نہیں ملتی کہ صوبائی سیکرٹری محنت اپنے دستخطوں سے افسران کو ذیلی اداروں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات کر رہے ہوں۔ کمشنر سیسی نے 4 ستمبر کو وسیم راجہ کو سیسی لانڈھی اسپتال میں ایڈمنسٹریشن آفیسر تعینات کیا جو شاید انھیں پسند نہیں آئی لہذا 18 ستمبر کو آرڈر نمبر 363/24 کے ذریعہ وسیم راجہ کو گریڈ 19 کی پوسٹ پر بطور ڈائریکٹر لانڈھی ڈائریکٹوریٹ تعینات کردیا گیا ہے جو ڈیپوٹیشن کے ساتھ او پی ایس پر بھی تعیناتی تھی۔ یاد رہے کہ سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں او پی ایس پر تعیناتیوں کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی ایک اور کارروائی زیر سماعت ہے جس کی آخری سماعت 18 ستمبر 2024 کو ہوئی تھی۔