میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
خواہش ہے ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہوں،مولانا فضل الرحمان

خواہش ہے ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہوں،مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۶ ستمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے مجوزہ آئینی ترامیم کے معاملے پر سیاسی تعطل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لڑائی اور تعطل اپنے من پسند افراد کے لئے ہے،انتخابات میں اداروں کی مداخلت کو قومی اتحاد و اتفاق کی علامت قرار نہیں دیا جا سکتا۔بدھ کو اسلام میں ٹی وی اینکرپرسنز سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خواہش ہے کہ آئینی ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہوں،توسیع مفادات کی بنیاد پر نہیں ضرورت کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی عدالت کے قیام کے حق میں ہیں،شہباز شریف نے صرف اتنا کہا کہ ہمیں سپورٹ کرو،کسی شخص کے لئے ترمیم کے حق میں نہیں، افتخار چودھری کے لئے سب نے جدوجہد کی لیکن اس نے سب کا جو حشر کیا وہ سامنے ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دو صوبے مسلح گروہ کے قبضے میں ہیں،ایک صوبے سے قوم پرست اور دوسرے سے مذہبی جماعتوں کو دھاندلی کے ذریعے باہر کیا گیا،بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں ریاست کی عملداری ختم ہوگئی ہے۔مولانا فضل ال الرحمان نے کہا کہ قوم پرست علیحدگی کی بات کریں تو داخلی مسئلہ قرار دے دیا جاتا ہے، مذہبی بنیادوں پر کوئی مسئلہ ہو جائے تو اسے عالمی ایشو بنا دیا جاتا ہے۔یہ دہرا معیا ر کیوں ؟ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ لڑائی اور ڈیڈ لاک اپنے من پسند افراد کے لئے ہے،چاہتے ہیں کہ مفادات سے بالاتر ہوکر وسیع تر قومی مفاد میں ترمیم ہو،انتخابات میں اداروں کا کردار ملک کو متحد رکھنے کی علامت قرار نہیں دیا جا سکتا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں