میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ریمنڈ ڈیوس معاملے کو کھولا گیا تو شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، خواجہ آصف

ریمنڈ ڈیوس معاملے کو کھولا گیا تو شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، خواجہ آصف

ویب ڈیسک
هفته, ۲۶ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے معاملے پر پارلیمنٹ چاہے تو تحقیقات کے لیے رضا مند ہوں ٗ ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ بحیثیت قوم ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے جس پر بحث سے شرمندگی کے سوا کچھ حاصل نہیںہوگا ٗریمنڈ ڈیوس پر صرف پوائنٹ اسکورنگ کے لیے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا ٗجب تک حاکمیت پارلیمنٹ کے پاس نہیں آئے گی، تب تک کوئی سد باب نہیں ہوگا۔سینیٹ اجلاس کے دوران ریمنڈ ڈیوس کی کتاب میں انکشافات سے متعلق حافظ حمد اللہ نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جاسوس نے اپنی کتاب میں اہم انکشافات کیے جن سے پارلیمنٹ ٗعدلیہ ٗ وزیراعظم ہاؤس اور ایوان صدرسمیت اداروں پرسوالات اُٹھے۔توجہ دلاؤ نوٹس میں حافظ حمد اللہ نے کہاکہ ریمنڈ ڈیوس نے اپنی رہائی میں عدلیہ، سابق صدر آصف علی زرداری، سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی اور اْس وقت کے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی شجاع پاشا کے کردار ادا کرنے کا انکشاف کیا، لیکن اس پر تاحال کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی۔توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ بحیثیت قوم ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے جس پر بحث سے شرمندگی کے سوا کچھ حاصل نہیںہوگا، خواجہ آصف نے کہاکہ مختلف اداروں اور شخصیات نے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لیے کردار ادا کیا،انہوں نے کہا کہ امریکی جاسوس کی رہائی میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے یا بیرون ملک سمجھوتے پورے کرنے کے لیے کردار ادا کیا ہوگا، تاہم دیکھنا ہوگا کہ یہ مفاد انفرادی تھا یا ادارے کا مفاد تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں