بلدیاتی الیکشن کاپہلامرحلہ‘عمرکوٹ میں تحریک انصاف کاپلڑابھاری
شیئر کریں
رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی سندھ میں بلدیاتی انتخابات، سانگھڑ، تھرپارکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص میں میدان سج گیا، عمرکوٹ شہر میں تحریک انصاف کا پلڑہ بھاری، سامارو اور ڈہورو نارو ٹاؤن کمیٹیوں میں اپ سیٹ ہونے کا امکان، سانگھڑ کی 73 یونین کائونسلز، چار میونسپل کمیٹیز اور 11 ٹاؤن کمیٹیوں پر مقابلہ ہوگا، سانگھڑ میونسپل کمیٹی پر جی ڈے اے کا پلڑہ بھاری،مٹھی میونسپل کمیٹی پر پیپلزپارٹی کا پلڑہ بھاری، میرپورخاص میں بھی پیپلزپارٹی کو مشکلات کا سامنا، تفصیلات کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سندھ کی آج چار ڈویزن کے 14 اضلاع میں بلدیاتی نمائندے منتخب کرنے کیلئے پولنگ ہو رہی ہے جس میں لاکھوں افراد ووٹ کاسٹ کرینگے، روزنامہ جرات کو ملنے ملنے والی معلومات کے مطابق سانگھڑ میں 4 میونسپل کمیٹیوں، 11 ٹاؤن کمیٹیوں اور 73 یونین کونسلوں جیتنے کیلئے انتخابی معرکہ سج گیا ہے جس کیلئے 841 پولنگ اسٹیشنز اور 2826 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہی، پولنگ اسٹیشنز میں سے 307 انتہائی حساس، 132 حساس اور 402 نارمل قرار دئے گئے ہیں، ووٹرز کی تعداد 11 لاکھ 59 ہزار 189 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 32 ہزار 488 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 26 ہزار 701 ہے. ضلع بھر میں بلدیاتی انتخابات کے دوران 559 نشستوں پر 2066 امیدوار اپنی قسمت آزمائی کریں گے جن میں ضلع کائونسل کے 73 ممبران، یونین کاؤنسلز کے 73 چیئرمین اور وائس چیئرمین، 292 یوسی کاؤنسلرز اور ٹاؤن اور میونسپل کمیٹیوں کے 121 کاؤنسلرز شامل ہیں جبکہ مختلف نشستوں پر 85 امیدوار بلامقابلہ کامیابی حاصل کر چکے ہیں، ذرائع کے مطابق سانگھڑ میونسپل کارپوریشن پر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا پلڑہ بھاری ہے جبکہ 14 میں سے دو وارڈز میں اپ سیٹ ہونے کا امکان ہے، جبکہ ٹاؤن کمیٹی کھڈڑو سنجیورو اور جھول پر بھی اپ سیٹ ہونے کا امکانات ہیں, عمرکوٹ کی 50 یونین کائونسلز، 5 ٹاؤن کمیٹیوں اور ایک میونسپل کمیٹی پر مقابلہ ہوگا، عمرکوٹ میونسپل کمیٹی کے شہر والے وارڈز میں تحریک انصاف اور دیہی وارڈز میں پیپلزپارٹی کا پلڑہ بھاری ہے، ٹاؤن کمیٹی ڈہورو نارو اور سامارو پر آزاد اور جی ڈی امیدواروں کا پلڑہ بھاری جبکہ کنری ٹاؤن کمیٹی پر پیپلزپارٹی کا پلڑہ بھاری ہے، ٹاؤن کمیٹی چھور اور پتھورو پر سخت مقابلے کا امکان ہے، میونسپل کارپوریشن میرپورخاص پر پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم تحریک انصاف، ن لیگ، تحریک لبیک اور آزاد امیدوار میں مقابلہ ہوگا، شھر کی پولنگس پر ایم کیو ایم کا پلڑہ بھاری ہے، مجموعی طور 54 امیدوار جن میں 11 عورتیں بھی شامل ہیں میرپورخاص میونسپل کارپوریشن پر مقابلہ کرینگے، میرپورخاص ضلع کی 8 ٹاؤن کمیٹیوں اور 54 یونین کائونسلز پر مقابلہ ہوگا، ٹاؤن کمیٹی کوٹ غلام محمد اور شجاع آباد پر آزاد امیدواروں کا پلڑہ بھاری اور پیپلزپارٹی کی پوزیشن کمزور ہے، مجموعی طور 1330 امیدوار میرپورخاص ضلع میں مقابلہ کرینگے، تھرپارکر کی ایک میونسپل کمیٹی مٹھی، 6 ٹاؤن کمیٹیوں اور 64 یونین کائونسلز پر مقابلہ ہوگا، مٹھی میونسپل کمیٹی پر پیپلزپارٹی کا پلڑہ بھاری ہے جبکہ اسلام کوٹ ٹاؤن کے 5 وارڈز میں 3 پر پیپلزپارٹی کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں، ٹاؤن کمیٹی چھاچھرو پر اپ سیٹ ہونے کا امکان ہے، واضع رہے کہ آج ہونی والی بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں پولیس اور رینجرز کے بھاری نفری کو پولنگ ایریاز میں تعینات کردیا گیا ہے جبکہ مختلف اضلاع کے ایس ایس پیز کو بھی اضافی ذمیداریان دیکر انتخابی اضلاع میں بھیجا گیا ہے۔