میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
طالبان کابل پر قابض ہوگئے تو اپنی سرحدیں بند کردیں گے ،عمران خان

طالبان کابل پر قابض ہوگئے تو اپنی سرحدیں بند کردیں گے ،عمران خان

ویب ڈیسک
هفته, ۲۶ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا سے مہذب اور برابری کی سطح پر تعلقات چاہتا ہے، اگر طالبان کابل پر قابض ہو گئے تو پاکستان افغانستان سے ملحقہ اپنی سرحدوں کو بند کر دے گا، پاکستا ن اب کسی تنازعے میں الجھنا نہیں چاہتا اور نہ ہی افغان مہاجرین کی نئی لہر کا متحمل ہو سکتا، اگر کشمیر کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو پاکستان کے بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے، مودی کا ہندوتوا کا نظریہ رکاوٹ ہے۔امریکی اخبار’’ نیویارک ٹائمز‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں امریکی انخلا سے پہلے افغانستان کا سیاسی حل نکلے،افغانستان میں منتخب حکومت کو ہی تسلیم کریں گے، افغان حکومت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں۔ ہم نہیں چاہتے ایک بار پھر لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان آ جائیں۔ طالبان کو کہہ رہے ہیں کہ وہ طاقت کے زور پر کابل فتح نہ کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے طالبان کو امریکا کے ساتھ مذاکرات پر مجبور کیا تھا لیکن امریکا نے انخلا کی تاریخ دی تو طالبان پر ہمارا کنٹرول ختم ہو گیا۔ پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا کام 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے، افغان طالبان نے طاقت کے زور پر افغانستان پر قبضے کی کوشش کی تو ہم سرحد سیل کردیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکی اتحادی ہونے کی وجہ سے دہشت گردوں نے پاکستان کو نشانہ بنایا، دہشت گردی کے نتیجے میں پاکستان نے بہت سی قربانیاں دیں لیکن امریکا ہمیشہ ہم سے ڈو مور کا مطالبہ کرتا رہا،امریکا کی جنگ میں پاکستان کو 70 ہزار جانوں اور 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ پاکستانیوں کو لگتا ہے کہ وہ امریکا سے تعلقات کی بھاری قیمت ادا کر چکے ہیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ امریکا کے مطالبے پر پاکستانی حکومت نے بساط سے بڑھ کر کام کیا۔ امریکا چاہتا تھا پاکستان امداد کے بدلے ہر وہ کام کرے جو امریکا کہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مہذب تعلقات کا خواہاں ہے، ہم ایک دوسرے کیساتھ تجارتی تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں