میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گریڈ5 کے سرکاری نوکر عرفان کا ایم ڈی اے میں جبری تسلط

گریڈ5 کے سرکاری نوکر عرفان کا ایم ڈی اے میں جبری تسلط

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۶ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں گریڈ 5 کے ویکسنیٹرجعلسازی سے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں گریڈ 19 کے عہدے پر پہنچ گئے ، ایم ڈی اے میں بطور ڈائریکٹر اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ تعیناتی کے دوران بڑے پیمانے پر سرکاری زمین پر قبضے کروانے کی شکایات وشواہد پر اینٹی کرپشن نے ابتدائی چھان بین مکمل کرلی ہے ، دستاویزات کے مطابق محمد عرفان نامی شخص 1998 سے 2004 تک کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں بی پی ایس 5 پر ویکسنیٹر تعینات رہے ، جس کے جعلسازی سے ملیر ڈولمپنٹ اتھارٹی میں بطور ڈائریکٹر اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ گریڈ 19 کا عہدہ حاصل کیا ، اینٹی کرپشن کی ابتدائی تحقیقات میں ظاہر ہوا ہے کہ 2022 میں تیسر ٹاؤن کے صنعتی پلاٹوں کی قرعہ اندازی کا عمل مبینہ طور پر منصوبہ بندی کے تحت اور غیر منصفانہ کیا گیا ، لوگوں نے پلاٹوں کے حصول کے لیے خطیر رقم ادا کی ، جو کہ قواعد کی خلاف ورزی ہے، اس کے علاوہ بعد میں بغیر کسی مناسب اجازت کے بعض پلاٹوں کی منسوخی اور دوبارہ قرعہ اندازی کی کوششوں پر مزید بے قائدگیوں اور ممکنہ بدعنوانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ محمد عرفان اور اس کے ساتھی لئیق احمد اور اسد بلوچ کے خلاف شکایتیں شواہد پیش کرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد عرفان اپنے اصل عہدے ویکسنیٹر پر واپسی کے احکامات کے باوجود ایم ڈی اے میں عہدے پر قابض ہو کر کام جاری رکھے ہوئے اور تنخواہحاصل کررہے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں