میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
''مولا جٹ'' کی کہانی لکھنے کے پونے7ہزار، '' دی لیجنڈ آف مولا جٹ '' کے 10 لاکھ لیے، ناصر ادیب

''مولا جٹ'' کی کہانی لکھنے کے پونے7ہزار، '' دی لیجنڈ آف مولا جٹ '' کے 10 لاکھ لیے، ناصر ادیب

جرات ڈیسک
اتوار, ۱۶ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

1979 میں ریلیز ہونے والی فلم ”مولا جٹ ” اور 2022 میں ریلیز ہونے والی فلم ”دی لیجنڈ آف مولا جٹ” تحریر کرنے والے ناصر ادیب نے دونوں ادوار میں وصول کیے گئے معاوضے سے متعلق آگاہ کر دیا ۔ ایک انٹر ویو میں ناصر ادیب نے کہا کہ مولا جٹ کے ڈائیلاگ اصل میں عوام کی آواز ہیں اور میں نے اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے فلم کی کہانی تحریر کی ۔ انہوں نے بتایا کہ ”مولا جٹ ” کی کہانی لکھنے کے پونے 7 ہزار روپے وصول کیے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ ”دی لیجنڈ آف مولا جٹ ” کی کہانی لکھنے کیلئے 10لاکھ روپے معاوضہ طے ہوا لیکن مجھے بلال لاشاری نے15 لاکھ روپے معاوضہ دیا۔ ”مولا جٹ ” کے فلمساز سرور بھٹی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ناصر ادیب کو 7500 ادا کیے کیونکہ یہ سب ان کی خود کی تخلیق تھی جبکہ ناصر ادیب نے صرف لکھا تھا اسی لیے انہیں آدھا معاوضہ دیا گیا۔ 1979 میں پیش کی جانے والی مولاجٹ فلم کی کاسٹ مصطفی قریشی ، سلطان راہی ، آسیہ چکوری ، سیما بیگم اور عالیہ شامل تھے۔ فلم میں مولا جٹ کے کردار کو سلطان راہی نے ادا کیا اس وقت انہوں نے 70 ہزار روپے کا مطالبہ کیا تھا جو کہ انہیں دیا گیا۔ بعد میں فلم ہٹ ہو جانے کے بعد انہوں نے مزید 10 ہزار کا مطالبہ کیا جو کہ ان کے گھر میں پہنچایا گیا۔مصطفی قریشی نے فلم میں نوری نتھ کا کردار ادا کیا انہوں نے بھی 70 ہزار روپے کا معاوضہ وصول کیا۔آسیہ نے 60 ہزار روپے کا معاوضے کا تقاضا کیا تھا اورانہیں 60 ہزار ہی دیے گئے۔ چکوری نے فلم میں دارو کا کردار ادا کیا انہوں نے بھی اپنی مرضی کا معاوضہ وصول کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں