میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آرمی چیف کی تقرری کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں ،وزیراعظم

آرمی چیف کی تقرری کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں ،وزیراعظم

ویب ڈیسک
هفته, ۲۶ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تین چوہے مل کر میرا شکار کرنے آرہے ہیں، ان چوہوں کو شکست دیں گے، ساری جنگ یہ ہے کیسز ختم کرکے این آراو دے دوں، جس دن ان کے کیسز معاف کیے ملک سے سب سے بڑی غداری کروں گا،اللّٰہ نے کسی کو اجازت نہیں دی اچھے اور برے کی جنگ میں نیوٹرل ہو، یا پیچھے ہٹ جائے کہ ہم کسی کے ساتھ نہیں ہیں،جن معاشروں میں امر بالمعروف پر عمل ہوتا ہے وہاں مجرم بھگوڑے کو پارٹی بھی چھوڑ جائے،ہر جلسے میں خود کو کہہ کر جاتا ہوں فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا، تقریر کرنے کھڑا ہوتا ہوں تو سارے پنڈال سے ڈیزل کی آوازیں آنے لگتی ہیں، ووٹ لینے کیلئے مذہب کو استعمال نہیں کرتا،اسلام آباد کی منڈی میں ضمیر کے بدلے 25 کروڑ تک آفر کی جارہی ہے، سارا وقت چوہے مل کر برا بھلا کہتے ہیں، ڈراتے ہیں، بلیک میل کرتے ہیں، ایمان والے کو کوئی خرید نہیں سکتا، کوئی ڈرا نہیں سکتا،رت سے اس وقت دوستی کریں گے جب کشمیریوں سے انصاف کرے، ملک کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دیں گے، کسی کی غلامی نہیں کریں گے، آپ کو دنیا میں ہرے پاسپورٹ کی عزت کرواکر دکھاؤں گا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں ہر جلسے میں یہ عہد کرکے آتا ہوں کہ فضل الرحمن کو ڈیزل نہیں کہوں گا لیکن جب تقریر کیلئے کھڑا ہوتا ہوں تو سارے پندال سے ڈیزل کی آوازایں آنے لگتی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے پوری حکومت میں بھرپور کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ میں ووٹ لینے یا لوگوں کو راغب کرنے کیلئے اللہ کا نام نہیں لیتا۔انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، میں ان نوجوانوں کو اپنے تجربے سے سکھانا چاہتا ہوں کہ عظمت کا صحیح راستہ کون سا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں منڈی لگی ہوئی ہے جہاں لوگوں کو خریدنے کیلئے 20/25 کروڑ کی آفر کی جارہی ہے، صالح محمد کے ضمیر کو خریدنے کیلئے بھی 20/25 کروڑ کی پیشکش کی گئی، صالح محمد بھی پیسے لے کر کہہ سکتے تھے کہ میرا ضمیر جاگ گیا، میں ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ 20 کروڑ کیا 50 کروڑ بھی پیش کیے جاتے تو وہ آپ قبول نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ یہ چوہے مل کر گالیااں دیتے ہیں، ڈراتے دھمکاتے ہیں، 3 چوہے مل کرمیرا شکار کرنے آرہے ہیں، ان شا اللہ ان کو شکست دیں گے، یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح عمران خان ان کے خلاف کیسز ختم کردے اور جنرل پرویز مشرف کی طرح ان کو این آراو دیدے، عدم اعتماد کی جنگ کا صرف یہی ایک مقصد ہے۔انہوں نے کہا جس دن میں نے ان کے خلاف کیسز معاف کردیے اس دن میں پاکستان کے ساتھ سب سے بڑی غداری کروں گا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں ایسے لیڈر ملے جنہوں نے پیسہ چورے کرکے ملک سے باہر بھیجا، جن ملک میں ان کا پیسہ پڑاتھا یہ اس ملک کے غلام بن گئے، 2008 سے 2018 تک اْس ملک نے ہم پر 400 ڈرون حملے کیے جس کی جنگ میں 80 ہزارپاکستانیوں نے جان دی، ان 3 چوہوں میں سے 2 چوہے اس وقت ملک کے سربراہ تھے، ان کو کوئی شرم نہیں آئی کہ جس ملک کے لیے آپ قربانیاں دے رہے ہیں وہ ملک آپ پر حملے کررہا ہے، کم از کم بولتے تو صحیح، لیکن غلاموں میں کبھی اتنی جرات نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ یہ سارے چوہے اکھٹے ہوکر دعوی کر رہے ہیں کہ ملک کے حالات بہت خراب ہورہے ہیں، آپ سب موبائل کے ذرریعے باآسانی اس دعوے کی حقیقت چیک کرسکتے ہیں، میں چیلنج کرتا ہوں کے ساڑھے 3 سالوں میں کسی حکومت نے اس طرح کی پرفارمنس نہیں دی جو میری حکومت نے دی ہے، آج پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ایکسپورٹس ہیں، ٹیکس کلیکشن تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، بیرون ملک پاکستانی سب سے زیادہ ڈالرز بھیج رہے ہیں، 5 فصلوں کی تاریخی پیداوار ہورہی ہے، کسانوں کے پاس ملکی تاریخ میں کبھی اتنا پیسہ نہیں آیا، ٹیکسٹائل انڈسٹری تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، آئی ٹی انڈسٹری کی ایکسپورٹس 2 برس میں 75 فیصد بڑھ گئیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان شا اللہ صرف آئی ٹی انڈسٹری ہی اس ملک کو اٹھا دے گی۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کیس میں پاکستان کے اوپر 2 ہزار ارب روپے کا ہرجانہ ہوا تھا، مجھے فخر ہے کہ 3 سالوں میں ہماری مسلسل کوششوں سے وہ مسئلہ حل ہوگیا، جو کمپنیاں چھوڑ کر گئی تھیں وہ اب واپس آگئی ہیں اور 9 ارب ڈالر پاکستان میں انویسٹ کریں گے، جس بلوچستان کی تقدیر بدل جائے گی، پاکستان میں ڈالرز آئیں گے۔انہوںنے کہاکہ اللہ نے قرآن میں 3 چیزیں واضح طور پر لکھی ہوئی ہیں، کوشش انسان کے ہاتھ میں ہے، صلہ اللہ دے گا، اسی طرح عزت اور ذلت بھی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور زندگی اور موت بھی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایمان والے کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ اس کو کوئی خرید نہیں سکتا، اس کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا میں ووٹ لینے کے لیے مذہب کا استعمال نہیں کرتا، اللہ کا شکر گزارہوں کہ اللہ نے میری حکومت سیوہ کام لیا جو آج تک کسی حکومت میں نہیں ہوا، ہماری حکومت کی کوششوں سے یو این نے ہر سال 15 مارچ کو اسلامفوبیا سے متعلق دن منانے کا فیصلہ کیا، مجھے بتائیں کہ فضل الرحمن 30 سال سے دین کے نام پر سیاست کررہا ہے، یہ کام وہ کیوں نہ کرسکا؟انہوںنے کہاکہ پاکستان کو اوپر اٹھانا ہے تو نبی اکرمۖ کے اصولوں پر چلنا ہوگا، گرین پاسپورٹ کی قدر بھی تب ہی ہوگی، جب تک معاشرے میں عدل انصاف نہیں آئے گا تب تک وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔وزیراعظم نے کہاکہ میرا ایمان ہے کہ پاکستان دنیا میں مثالی فلاحی ریاست بنے گا، ہم ہیلتھ کارڈ پر 10 لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس ہر خاندان کو دے رہے ہیں، یہ فلاحی ریاست کی جانب پہلا قدم ہے، احساس پروگرام کے ذریعے ہم دو کروڑ خاندانوں کو 14 ہزار روپے ماہانہ دے رہے ہیں، اپنا گھربنانے کے لیے 20 لاکھ روپیہ دے رہے ہیں، کسانوں کو 5 لاکھ روپے بلاسود قرضہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں جب وزیراعظم بنا تو میں نے فیصلہ کیا کہ میرا ملک کسی کی غلامی نہیں کرے گا، اس ملک کو کبھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں