میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسحاق ڈارمیرے خلاف اینکرز سے پروگرام کرواتے رہے، مفتاح اسماعیل

اسحاق ڈارمیرے خلاف اینکرز سے پروگرام کرواتے رہے، مفتاح اسماعیل

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۶ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آج آئی ایم ایف معاہدے کی طرف پہلا قدم بڑھایا گیا اور ڈالر کو اس کی حقیقی قدر کی طرف لایا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ڈار صاحب نے سوچا تھا کہ شاید وہ آئی ایم ایف کے بغیر ملک کو چلا سکتے ہیں، اس کوشش سے بڑا نقصان ہوا اور اب حکومت اس بات پر راضی ہو گئی ہے کہ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط ماننا پڑیں گی تاہم ڈالر کو فری چھوڑنے پر قیمتوں پر اب پریشر تو آئے گا لیکن آئی ایم ایف سے معاہدے میں دوری کے باعث ڈیفالٹ کے خدشات بڑھے، اس لیے ہمیں آئی ایم ایف سے جلد معاہدہ کرنا چاہیے، کیوں کہ ملکی سیاست کی وجہ سے معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے جو ملک کیلئے صحیح نہیں ہے۔آئی بی اے میں مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ڈالر کی قدر کو روکنا پاگل پن ہے، پکڑ دھکڑ یا انتظامی اقدامات سے فرق نہیں پڑسکتا، 80 ارب ڈالر کی امپورٹ اور 30 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ ہوئی، 22 کروڑ عوام اوورسیز سے بھی کم ویلیو ایڈیشن کررہے ہیں، ڈالر سستا کرنے کی بجائے ایکسپورٹ بڑھانے کی ضرورت ہے، ڈالر کی ریشینلائزیشن پہلا قدم ہے، جو ڈالر باہر چلا گیا واپس آئے گا، ترسیلات بھی بڑھیں گی، ڈالر کی قدر روکنے سے ڈالر ذخیرہ کیا جارہا تھا اب ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی میں کمی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار میرے خلاف پروگرامز کرتے رہے ہیں اور اینکرز سے بھی کرواتے رہے، یہ نہیں کہہ سکتے کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، آئی ایم ایف سے دوری کی وجہ سے ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھا، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد دیگر عالمی اداروں سے قرض لینا آسان ہو جاتا ہے، ہم بہت محنت سے آئی ایم ایف کو واپس لائے، جس کے لیے بجلی پیٹرول مہنگا کرنا پڑا اور پراپرٹی پر ٹیکس لگایا لیکن مجھے ہٹایا گیا تو آئی ایم ایف معاہدے سے پیچھے ہٹ گئی، غریب طبقے کی مدد سے آئی ایم ایف بھی منع نہیں کرتا، لیکن پورے ملک کو سبسڈی نہیں دی جاسکتی، بجلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں