ریاستی اداروں کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، سپریم کورٹ
شیئر کریں
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ریاستی اداروں کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، اسٹیل ملز، پی آئی اے اور دیگر اداروں میں کاروبار کا نتیجہ دیکھ لیا ہے۔سپریم کورٹ میں پاکستان ریلوے کی زمینوں کی لیز سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ پاکستان ریلوے نے بزنس پلان عدالت میں جمع کرا دیا۔دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ریاستی اداروں کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، اسٹیل ملز،پی آئی اے اور دیگر اداروں میں کاروبار کا نتیجہ دیکھ لیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ریاستی ادارے اسی لئے خسارے میں ہیں کہ ان پر حد سے زیادہ بوجھ ڈال دیا جاتا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ ادارے کاروبار کرنے لگیں تو دوسروں کی حدود میں مداخلت کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ کسی بھی ریاستی ادارے کو کاروبار کرنے سے پہلے پارلیمنٹ سے اجازت لینا ہوتی ہے۔سپریم کورٹ نے پاکستان ریلوے کو عوامی استعمال کیلئے زمین لیز پر دینے کی اجازت دے دی، اور حکم دیا کہ پاکستان ریلوے کی لیز ہونے کے بعد زمینوں کی حیثیت تبدیل نہ کی جائے، زمین پر پارک ہے تو اس پر تعمیرات نہ کی جائیں۔ پاکستان ریلوے اپنی زمینوں سے متعلق قانون سازی پارلیمنٹ یا کابینہ سے کرائے۔