میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
2فروری کو چھینی گئی 6 سیٹیں ہمیں مل جائیں گی، حافظ نعیم الرحمن

2فروری کو چھینی گئی 6 سیٹیں ہمیں مل جائیں گی، حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۶ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ انہوں نے ہماری چھینی گئی 6نشستوں کے حوالے سے سماعت کے بعد یقین دہانی کروائی ہے کہ فارم11 کے مطابق نہ صرف نتائج درست ہوں گے بلکہ جن آراوز اور ڈی آراوز نے یہ کارروائی کی ہے ان کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا ،2فروری کو چھینی گئی 6نشستیں جماعت اسلامی کو واپس مل جائیں گی ،بقیہ 11سیٹوں پر بھی دوبارہ گنتی کی اپیل کریں گے۔ جماعت اسلامی نے کراچی میں سب سے زیادہ ووٹ لیے ہیں اور ہماری نشستیں بھی سب سے زیادہ ہیں، کراچی میں میئر تو جماعت اسلامی کا ہی بنے گا ، شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے ہم اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں ، الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ امیدواروں کے انتقال کے باعث ملتوی شدہ11 نشستوں پر انتخابات کو آزادانہ اور شفاف بنانے کے لیے سندھ حکومت کے ملازمین کو آر اوز ڈی آر او ز اور پریذائیڈنگ آفسر ہر گز مقرر نہ کیا جائے ۔ جماعت اسلامی نے ادارہ نورحق میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سیل قائم کردیا ہے ،درست نتیجہ حاصل کرنے کے لیے کسی بھی جماعت کے افراد، نمائندگان کو مدد کی ضرورت ہوتو وہ جماعت اسلامی کے شکایتی الیکشن سیل سے رابطہ کرسکتی ہے ۔یہ سیل قومی انتخابات کے انعقاد تک جاری رہے گا ۔سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر جمعہ 27جنوری کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا جائے گا ۔ کراچی میں بھی جمعہ کی نماز کے بعد شہر بھر میںمساجد کے باہر اور اہم پبلک مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی،صدر پبلک ایڈ کمیٹی سیف الدین ایڈووکیٹ، قائم مقام سیکریٹری اطلاعات صہیب احمد، صدر جے آئی یوتھ کراچی ہاشم یوسف ابدالی اورسیکریٹری جے آئی یوتھ کراچی اسماعیل بلوچ بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ آراوز اور ڈی آراوز کا عملہ الیکشن کمیشن کا ہونا چاہئے ۔ الیکشن کمیشن کو یہ اسلام آباد سے لانا پڑے یہ پنجاب یا کے پی سے لائے لیکن سندھ حکومت کے ملازم قبول نہیں ہوں گے ،فوج اور رینجرز کا تقرر ہر پولنگ اسٹیشن پر کیا جائے تاکہ لوگ اطمینان سے اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فارم 11کے حصول کے لیے بڑی جدوجہد کی ، سندھ حکومت نے کس طرح اپنی من مانی کی اور نشستیں بڑھائیں اور کم کی گئیں سب کے سامنے آچکا ہے ،25سے 30نشستیں ایسی ہیں جس پر حکومت ،آراوز اور ڈی اوز کے ذریعے زبردستی نتائج تبدیل کیے گئے ہیں ،کئی مقامات سے بیلٹ باکس تک اٹھاکر لے گئے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں