میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں اپنااجلاس لگالیا

متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں اپنااجلاس لگالیا

ویب ڈیسک
پیر, ۴ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے پر متحدہ اپوزیشن کے ایاز صادق کو اسپیکر کی کرسی سنبھالی ، ایوان میں 197 ارکان کی حمایت کے ساتھ تحریک عدم اعتماد منظور کرلی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اتوار کی صبح ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا تھا جو تاخیر کے ساتھ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں تقریباً 12 بجکر 5 منٹ پر شروع ہوا۔اجلاس کے آغا ز پروزیر قانون فواد چوہدری نے قرار داد کو غیر ملک کی جانب سے پاکستان میں حکومت کو تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا۔فواد چوہدری نے قومی اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک عدم اعتماد آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت پیش کی جاتی ہے لیکن آئین کا ایک اور آرٹیکل 5 ایک ہے جس کے مطابق ملک سے وفاداری ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔انہوںنے کہاکہ 8 مارچ کو عدم اعتماد پیش کی گئی تھی، ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ پاکستان سے اس ملک کے تعلقات کا دار و مدار اس تحریک کی کامیابی پر منحصر ہے اگر اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو آپ کو معاف کردیا جائے گا اور ناکام ہوتی ہے تو آپ کا اگلا راستہ خطرناک ہوگا۔فواد چوہدری کے اعتراض کے فوری بعد ہی ڈپٹی اسپیکر نے اراکین قومی اسمبلی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد 8 مارچ 2022 کو پیش کی تھی، عدم اعتماد کی تحریک کا ا?ئین، قانون اور رولز کے مطابق ہونا ضروری ہے۔قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان نے بینچوں پر دھرنا دیا جن کی تعداد 190 سے زائد تھی۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں اپنا اجلاس شروع کیا اور اوسر دار ایاز صادق اسپیکر نے اجلاس کی اسپیکر شپ سنبھال لی۔فرضی اجلاس میں ایاز صادق نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بولنے کی اجازت دے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ 14 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش ہونی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں