کے پی ٹی میں اندھیر نگری،680 رہائشی و کمرشل پلاٹس کی لیز ختم ، قبضہ برقرار
شیئر کریں
کراچی پورٹ ٹرسٹ میں اندھیر نگری چوپٹ راج،680 رہائشی اور کمرشل پلاٹس کی لیز ختم ہونے کے باوجود مختلف لوگوں کا قبضہ، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ قبضے کے باوجود لیز کی مد میں 68 کروڑ روپے بھی وصول کرنے میں ناکام ہوگیا،قومی ادارے کو دوگنا نقصان۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بلنگ ریکارڈ میں واضح ہے کہ ایک ہزار 6 سو 9 رہائشی اور کمرشل پلاٹس مختلف لوگوں کو لیز پر دیئے گئے، رہائشی اور کمرشل پلاٹس کی ٹوٹل زمین 2 ہزار ایک سو 81ایکڑ یا 2 کروڑ 65 لاکھ 44 ہزار اسکوائر کلومیٹر ہے، کے پی ٹی کے 157 پلاٹس کی لیز کو ختم ہوئے ایک سے 5سال کا وقت ہوچکا ہے، 406 پلاٹس لیز ختم ہونے کے بعد تقریباً 5سے 25 سال سے مختلف کاروباری افراد اوراداروں کے قبضے میں ہیں، جبکہ 117 پلاٹس پر قبضہ کو 25 سال سے زیادہ عرصہ گذر چکا ہے ، اطلاعات کے مطابق قبضے والے 1609 پلاٹس میں سے 325 پلاٹس کی لیز لینے والے کاروباری گروپس، افراد اور اداروں نے رینٹ کی مد میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کو 68 کروڑ 60 لاکھ روپے ادا نہیں کئے، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے پی ٹی کی قیمتی زمین اور پلاٹس کی لیز ختم ہونے کے بعد قبضہ ختم کروانے اور لیز کی مد میں کروڑوں روپے وصول نہیں کرسکا، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے رہائشی اور کمرشل پلاٹس کا تحفظ نہیں کیا جارہا، کے پی ٹی کے 1609 پلاٹس پر قبضے کے باعث نئے کاروباری افراد اور گروپس کو نیا لیز جاری نہیں کیا گیا اور پرانے لیز کے ریٹ بھی روائیز نہیں کئے گئے جس کے باعث کراچی پورٹ ٹرسٹ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ نے 1609 پلاٹس پر لیز ختم ہونے کے باوجود قبضے، لیز میں مد میں بقایا 68 کروڑ 80 لاکھ روپے کی وصولی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے،انتظامیہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ذمیدار افسران کے خلاف تحقیقات اور کارروائی کیلئے بھی پیش رفت کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔