خوبیوں والا ملک پاکستان
شیئر کریں
علی حسن
پچھلی کچھ دہائیوں سے پاکستان کو ایسے بنا کر پیش کیا جارہا ہے کہ جیسے دنیا کے نقشے میں ایک ہی خراب ریاست ہے ،پاکستان کا غیر حقیقی چہرہ دکھانے کے لیے غیر تو کیا اپنے بھی پیچھے نہیں۔ یہ بات بالکل درست ہے کہ پاکستان میں کچھ خامیاں ہیں مگر ملک میں خوبیاں کتنی ہیں یہ صرف تصور کیا جاسکتا ہے۔ جس طرح کی خامیاں ہمارے یہاں ہیں ویسی خامیاں تو کسی بھی ملک میں پائی جاتی ہیں۔ آج ہمارا اپنا اور مغربی میڈیا مل کرپاکستان کو ایک ناکام ریاست ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
پاکستان کا بنیادی انفرااسٹرکچر، سڑکوں کا معیار، صفائی، مواصلاتی نظام اور سوک سینس سارک کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت اچھی ہے، ہماری سڑکیں یورپ کا مقابلہ نہیں کر سکتیں لیکن یہ معیار میں ہمسایہ ممالک سے بہت آگے ہیں۔ پاکستان میں دنیا کا دوسرا بڑا نہری نظام بھی موجود ہے اور گیس کی تقسیم میں پاکستان دنیا کا دوسرا ملک ہے۔
پاکستان کے لوگوں تعلیم سے محبت بہت زیادہ ہے پاکستانی اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلاتے ہیں‘ ملک کی پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں بیس فیصد طالبعلم انتہائی نچلے طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ کچی بستیوں تک میں پرائیویٹ انگریزی اسکول قائم ہیں‘ یہ حقائق عوام کی تعلیم پسندی ثابت کرتے ہیں جب کہ دنیا کے دیگر ممالک میں یہ رجحان موجود نہیں۔
اگر دنیا کے جنگی محاذ کو یکھیں تو پاکستان ان میں کسی سے پیچھے نہیں واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پاکستان کا نیوکلئیر پروگرام دنیا کا سب سے تیز رفتاری سے ترقی کرنے والا ایٹمی پروگرام ہے جو جلد ہی پاکستان کو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ایٹمی ملک بنا دے گا۔چینی ذرائع کے مطابق پاکستان نے میزائل ٹیکنالوجی میں امریکا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے ،پاکستان دنیا کے ان چند گنے چنے ممالک میں شامل ہو چکا ہے جس نے ایسے ڈرون بنانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے جو حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کچھ دن پہلے پاک فوج نے رات کے اندھیرے میں دہشت گردوں پر کامیاب ڈرون حملہ کر کے سب کو حیران کر دیا۔خبروں کے مطابق پاک فوج اب تک 250 سے زائد ڈرون طیارے بنا چکی ہے اور اس تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ کیا جا رہا ہے۔اب ایک منٹ کے لیے فرض کریں کہ پاکستان اپنے انتہائی چھوٹے ایٹمی ہتھیار ان ڈرون طیاروں میں فٹ کر لے۔۔۔۔!یہ ڈرون طیارے قیامت خیز تباہی مچاتے ہوئے لمحوں میں جنگ کا پانسا پلٹ دینگے۔یہ وہ خطرہ ہے جسے دنیا محسوس کر چکی ہے۔ پاکستان کی یہ کامیابی دنیا کے کچھ خاص ممالک کے لیے کتنی پریشان کن ہے اسکا اندازہ امریکی ردعمل سے کیا جا سکتا ہے ( امریکا پاکستان کے نیوکلئیر ہتھیاروں کی جاسوسی کے لیے سالانہ 23 ارب ڈالر خرچ کرتا ہے اس کو اتنا علم ضرور ہوا ہوگا کہ پاکستان اس معاملے میں واقعی غیر معمولی کامیابی حاصل کر چکا ہے۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے ،جسکی سب سے بڑی ایکٹیو جنگی سرحدہے جو کہ 3600 کلو میٹر طویل ہے اور بدقسمتی سے پاکستان ہی دنیا کا واحد ملک ہے جو بیک وقت تین خوفناک جنگی ڈاکٹرائینز کی زد میں ہے، اس کے ساتھ ملک کے اندر بھی پاکستان کو دشمنوں سامنا ہے، پاکستان اس وقت تین بارڈروں پر جنگ کے ساتھ ساتھ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن رد الفساد جاری کیے ہوئے جو کہ ملک پاکستان کو اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے پاک کرنے کا سبب بنے گا۔ اپنے قیام سے اب تک کے تھوڑے سے عرصے میں پاکستان 8 جنگیں لڑ چکا ہے 14 اگست 1947 سے اب تک کے قلیل مدت میں پاکستان 8 جنگیں لڑیں
تقسیم کے وقت1948 کشمیر کی جنگ، 1965 میں ہندستان کی مسلط کردہ جنگ، 1971 میں ہندوستان کی مسلط کردہ جنگ، 1999 میں کارگل کی جنگ، دنیا کی سپر پاور روس سے افغانستان میں جنگ اور سپر پاور امریکا سے جنگ کے باوجود آج پاکستان ایک اسلامی ایٹمی پاور بھی ہے اور امت مسلمہ کی امید کا مرکز بھی پاکستان نے اسرائیل کے خلاف بھی مسلمانوں (فلسطینی) کے لیے بہت اہم اقدامات کیے ہیں اپنے قیام کے ایک سال بعد ہی عرب اسرائیل جنگ اور چیکوسلواکیہ جنگ میں پاکستان نے ڈھائی لاکھ ر ائیفلز خرید کر عربوں کو دیں اور تین جنگی جہاز اٹلی سے خرید کر مصر کے حوالے کیے تاکہ وہ اسرائیل سے اپنا دفاع مظبوط کر سکیں پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو اب تک اسرائیل کے 20 سے زیادہ جنگی جہاز تباہ کرچکا ہے۔
پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور پاکستان دنیا بھر میں قیام امن کے لیے فوجیں بھیجنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ جنگی محاذ سے ہٹ کر اگر ہم پاکستانی معاشرے اور پاکستانی عوام کے معاملات پر نظر ڈالیں تو وہ باقی دنیا سے بالکل منفرد اور الٹ نظر آئیں گے۔ سب بڑی اور پاکستانی زندگی کے بارے میں یہ بات کہ ہمارے ملک میں ایک شخص پورے خاندان کی ذمے داری اٹھا لیتا ہے‘ یہ اس ذمے داری کو مذہبی فریضہ سمجھ کر نبھاتا ہے، اپنے اوپر اپنے خاندان ‘ماں باپ بیوی بچوں کی خوشیوں کو ترجیح دیتااور ان کے لیے دل و جان سے محنت کرتا ہے ۔آپ کو یہ احساس ذمے داری دنیا کے دیگر ممالک میں نظر نہیں آئے گا۔
پاکستانی لوگ بہت ہی زیادہ مہمان نواز ہیں سندھ سے لے کر گلگت بلتستان تک کے لوگ اپنے مہمانوں کی خوب خدمت کرتے ہیں اور بطور مسلمان اس کو اپنے فرض اور باعث رحمت سمجھتے ہیں ،ہم لوگ کسی مہمان کو چائے اور کھانے کے بغیر نہیں جانے دیتے‘ ہم ادھار لے لیں گے مگر مہمان کو خاطر داری کے بغیر اٹھنے نہیں دیتے اور اس کی ہر قسم کی خدمت کرتے ہیں۔
پاکستانیوں کے بارے میں ایک اور بات دنیا میں مشہور ہے کہ پاکستانی بہت گھل مل جانے والے اور حس مزاح سے بھرپورلوگ ہیں ‘ ہم ہنسنا جانتے ہیں‘ لوگ یورپ اور امریکا کے تعلیمی اداروں میں ہمارے طالبعلموں کو ٹولیوں میں بیٹھ کر ہنستے اور لوٹ پوٹ ہوتے دیکھ کر حیران ہوتے ہیں اور بہت سے تو jealousy بھی محسوس کرتے ہیں۔ ہم لوگوں میں ایک دوسرے کی خدمت کا جذبہ خوب موجود ہوتا ہے۔
ہم لوگ جی جان سے دوسروں کی مدد کرتے ہیں، خواتین اور بزرگوں کے لیے جگہ بھی خالی کر دیتے ہیں اور راستوں میں پانی اور دودھ کی سبیلیں بھی لگاتے ہیں‘ رمضان المبارک میں کراچی میں لوگوں کے لیے وسیع پیمانے پر افطار کا انتظام بھی کیا جاتا ہے۔ یورپ میں لوگ دوسروں سے صرف عادتاً پوچھتے ہیں ’’ میں آپ کی کیا مدد کر سکتا ہوں‘‘ جب کہ ہمارے ملک میں لوگ حقیقتاً دوسروں کی مدد کرتے ہیں، یہ ایکسیڈنٹ کی صورت میں زخمیوں کو اسپتال چھوڑ کر آتے ہیں‘ آگ لگنے کے بعد پورا محلہ مل کر آگ بجھاتا ہے اور زلزلے اور سیلابوں کے بعد پورے ملک سے امدادی قافلے چل پڑتے ہیں۔
پاکستان میں لوگ صدقات اور خیرات میں دنیا میں پانچویں نمبر پر ہیں‘ ہم میں سے 98 فیصد لوگ صدقہ کرتے ہیں‘ ہم خیرات بھی دیتے ہیں، اور زکوٰۃ کو بروقت اور پوری پوری ادا کرتے ہیں۔ ہمارے دروازوں سے ضرورت مند خالی ہاتھ واپس نہیں جاتے جبکہ دنیا کہ کسی اور ملک کی قوم میں ایسا جذبہ موجود نہیں ہے۔
پاکستان وہ دنیا کی وہ واحد قوم ہے جو تبدیلی چاہتی یہ نہ صرف برائیوں اور خرابیوں سے واقف ہیں بلکہ یہ ان کا کھل اظہار بھی کرتے ہیں‘ آپ کسی شخص کے پاس بیٹھ جائیں وہ ’’ہم لوگ‘‘ کے جملہ سے گفتگو شروع کرے گا اور پھر پورے معاشرے کی خرابیاں بیان کر دیگا‘ آپکو یہ معاشرتی اعلیٰ ظرفی اور اعتراف جرم کسی دوسری قوم میں نہیں دیکھنے کوملے گا‘ لوگ یہ معاشرتی برائیاں دور بھی کرنا چاہتے ہیں شاید یہی وجہ ہے ہمارے لوگ ہر قسم کے احتجاج‘ مارچز‘ جلسے‘ جلوس اور ریلیوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔
پاکستان وہ ملک ہے جہاں کی مائیں اپنے لخت جگر وطن کے تحفظ اور اس کی بقاء کے لیے قربان کردیتی اور یہ وہ قوم جس کہ ایک ایک گھر سے کئی شہیدوں کو جنازے اٹھتے ہیں جو، اپنے وطن کا دفاع کرتے ہوئے دشمنان اسلام کے ہاتھوں شہید ہوتے ہیں۔ لیکن اس قوم کی عظیم مائیں اپنے گھبرو جوان بیٹوں کی لاشیں دیکھ کر بھی ایک آنسو نہیں ٹپکنے دیتی کہ شہید کی خون کی حرمت پر حرف نہ آجائے۔
پچھلے کئی برس سے دہشت گردی کی لپیٹ میں یہ ملک اور قوم کئی ایک قیمتی جانیں پیش کرچکی اور آج ان قربانیوں کی ہی بدولت پاکستان یہ جنگ جیت رہا۔ مختصر یہ پاکستان کی خوبیوں کو چند ایک صفحات میں ذکر کرنا ناممکن ہے ،معاشرتی زندگی سے لے کر جنگی محاذ تک پاکستان میں خوبیاں ہی خوبیاں ہیں جو دنیا کے کسی اور طاقتور ملک میں موجود نہیں ہیں۔