پیپلز پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کا فارمولا طے ، ضلعی چیئرمین قربان
شیئر کریں
(رپورٹ / شاہنواز خاصخیلی) پیپلزپارٹی نے ٹکٹوں پر تنازعات ختم کرنے کا نیا فارمولا طے کرتے ہوئے معتدد ضلع چیئرمینوں کو قربان کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جامشورو ضلع کے صوبائی حلقہ پی ایس 78 پر ڈاکٹر سکندر شورو کو ٹکٹ دے کر ملک اسد سکندر کو قومی اسمبلی کا ٹکٹ دیا جائے گا ، سانگھڑ کے قومی حلقے میں جی ڈی اے امیدوار محمد خان جونیجو کے مد مقابل انہی کے بھتیجے کو کھڑا کرنے کی حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے سندھ میں ٹکٹ کے معاملے پر اٹھنے والے تنازعات سے نمٹنے کے لیے اپنی سیاسی حکمت عملی ترتیب دی ہے ، ذرائع کے مطابق پارٹی نے ٹکٹس کے معاملے پر اختلاف رکھنے والے خواہشمند امیدواروں کو ضلع چیئرمین کا عہدہ دینے کے عوض ٹکٹ سے دستبردار ہونے کا آپشن دیا ہے، جامشورو ضلع کے قومی حلقے این 226 پر سابق ایم این اے سکندر راہوپوٹو کو ضلع چیئرمین کا عہدہ دیا جائے جبکہ مذکورہ قومی اسمبلی کے حلقے سے سابق ایم پی اے ملک اسد سکندر کو ٹکٹ جاری کیا جائے گا ، پی ایس 78 کوٹری کے صوبائی حلقے پر ملک اسد سکندر کے روایتی حریف ڈاکٹر سکندر شورو کو ٹکٹ جاری کیا جائے گا ، ڈاکٹر سکندر شورو گزشتہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی سے بغاوت کرکے آزاد حیثیت میں انتخاب لڑے تھے تاہم کچھ عرصہ قبل سابق صوبائی وزیر جام خان شورو کے کوششوں کے بعد زرداری سے ملاقات کرکے پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے تھے ، پی ایس 79 تھانہ بولا خان سے ملک اسد سکندر کے بیٹے جونیئر ملک اسد سکندر کو ٹکٹ جاری کرنے کیے جانے امکان ہے ، سانگھڑ ضلع چیئرمین علی حسن ھنگورکو بھی پی ایس 41 کھپرو سانگھڑ کے حلقے پر ٹکٹ جاری کرنے کا امکان ہے ، ضلع چیئرمین کا عہدہ ایک ٹکٹ پر ناراض امیدوار کے حوالے کیا جائے گا ، دوسری جانب سانگھڑ کے قومی اسمبلی حلقے این ای 209 سانگھڑ ون پر حال ہی میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں شامل ہونے والے جی ڈی اے کے امیدوار محمد خان جونیجو کے سامنے انہی کے بھتیجے علاؤالدین جونیجو کو اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ شازیہ مری کو این ای 2010 سانگھڑ 2 پر ٹکٹ جاری کرنے کا امکان ہے ۔