میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
زلزلے کے متعلق بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

زلزلے کے متعلق بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ ستمبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ہر مشکل میں ان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ہے ، قدرتی آفات کسی کے بس میں نہیں ہیں ،قدرتی آفات کا شکار کہیں پر بھی کوئی ہو سکتا ہے لیکن ان آفتوں ، مصیبتوں اور مشکلات کا مقابلہ کوئی بھی قوم یکجہتی سے کرتی ہے ۔ ابھی تک میرپور کے ہسپتالوں میں گزشتہ روز زلزلہ کے دوران زخمی ہونے والے 90 مریض داخل ہیں، 377مریضوں کو فارغ کر دیا گیا ہے ، 15شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ ریفر کیا گیا ہے اور اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 24ہے ۔ ہسپتالوں میں تمام ضروری سہولیات دستیاب ہیں تاہم پورٹ ایبل ایکسرے کی ضرورت ہے جسے فوری پورا کیا جائے گا۔ آج ہم سب کا امتحان ہے اور مجھے یقین ہے کہ جب بھی اس قوم پر مشکل آئی ہے ، بحران آیا ہے اور آفت آئی ہے تو یہ قوم اکٹھی ہو جاتی ہے اور یہ قوم گروہوں، جماعتوں اور سیاسی مفادات سے نکل جاتی ہے اور صرف ایک نقطہ پر مرکوز ہو جاتی ہے کہ اپنے دکھی بہن بھائیوں کے زخموں پر مرہم کیسے رکھنا ہے ۔ زلزلے اور تبدیلی سے متعلق ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا جس کی وہ مذمت کرتی ہیں۔آئیں سب مل کر میڈیا کی طاقت اور حمایت سے اپنا اپنا ذمہ دارانہ کردار آگے بڑھائیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے ایم ڈی بیت المال عون عباس کو ہدایت دی ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین اور تمام زخمی افراد کو معاوضہ دیا جائے گا اور اس حوالہ سے ہم ابھی بیٹھ کرمیکنزم بنائیں گے ۔ جن لوگوں کا مالی نقصان ہوا ہے ، گھر گر گئے ہیں اور مال مویشی کا نقصان ہوا ہے ان سب کو بھی معاوضہ دیا جائے گا۔ ہم وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر خان کے ساتھ بھی بیٹھیں گے ان کے تخمینہ کے مطابق حکومت پاکستان ان کو ہر ممکن امداد دے گی، ہم ان کی جانب سے کی گئی خامیوں کی نشاندہی کو نہ صرف پورا کریں گے بلکہ ہم دو قدم آگے جا کر سرپلس سپورٹ دیں گے تا کہ اس قسم کی آفات سے نمٹنے کے لئے وسائل دستیاب ہوں۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال میر پور میں گزشتہ روز آنے والے ہولناک زلزلہ کے زخمیوں کی عیادت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز میں سوشل میڈیا ورکشاپ میں موجود تھی اور اس دوران زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے اور حال میں موجود افراد اضطراب کا شکار ہوئے اور پریشانی میں دروازوں سے باہر نکل گئے ۔ تقریر کے دوران اس کیفیت کو ڈسکس کرنا مناسب نہیں تھا کیونکہ اس وقت تک ہمارے سامنے کوئی حقائق نہیں آئے تھے اور نہ نقصانات کے حوالہ سے کسی کو بھی اندازہ تھا۔ جب تقریب ختم ہو گئی اور سرٹیفیکیٹس تقسیم ہو گئے اور میڈیا کے کیمرے بند ہو گئے تو وہاں موجود کمپیئر نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا سے سوشل میڈیا کی تبدیلی کا جو عمل ہے اس کے لئے جھٹکے لگتے ہیں جب بھی آپ ایک جگہ سے دوسری جگہ تبدیلی کے عمل سے گزرتے ہیں اور تخلیق جہاں پر بھی ہوتی ہے وہ تکلیف دہ ہوتی ہے اور سوشل میڈیا کے کردار کو تسلیم کرنا یہ انفارمل گفتگو تھی جس میں سوشل میڈیا کی تبدیلی کا ذکر ہوا ۔مجھے افسوس ہے کہ سوشل میڈیا کے میرے کچھ ساتھیوں نے ، کچھ الیکٹرانک میڈیا نے میرے بیان کو زلزلہ کے ساتھ جوڑا اور اس کو یہ اینگل دیا کہ یہ حکومتی ترجمان کا زلزلہ متاثرین کے حوالہ سے بیان ہے جس کی نہ صرف میں مذمت کرتی ہوں بلکہ ایک مخصوص جماعت نے اپنے میڈیا سیل کے زریعہ اس کو وائرل کر کے ٹاپ ٹرینڈ سیٹ کیا اور ایک ایسا بیانیہ جاری کیا جو ان حالات میں زخمیوں کے زخموں پر ہم سب نے جو مرہم رکھنا ہے وہ نمک پاشی کا باعث بنتا رہا جو قابل افسوس ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قومی سانحہ اور قومی المیہ ہے اس پر پوری قوم کو اکٹھے ہو کر اور سیاست سے مبرا ہو کر ، کسی کے ذاتی مفاد کو پس پشت ڈالتے ہوئے حکومت پاکستان کو اپنے ان کشمیری بہن بھائیوں کا درد اور احساس کا رشتہ جو وزیر اعظم پاکستان کا ہے اور وہ پوری دنیا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کے مئوقف کے ترجمان بن کر اس قومی مسئلہ پر جس میں بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کو ریاستی دہشت گردی کے زریعہ دبا رہا ہے ، ان کو قید کئے ہوئے 51دن ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کا تقاضہ ہے اور یہ اشد ضروری ہے کہ میڈیا سمیت تمام سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی اور پر پاکستانی شہری وہ ذمہ دارانہ کردار ادا کرے ۔ یہاں بان بازی، بہتان تراشی یا ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے آئیں ہم سب مل کر ان زخمیوں کی زندگیوں میں آسانیاں لانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ اس وقت مصیبت میں گھرے ہمارے بہن بھائیوں کو ریسکیو کرنے ، ریلیف دینے اور پھر ان کی بحالی کے لئے اپنی، اپنی جگہ مئوثر کردار اد ا کریں ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زریعہ میرپور کی ضلعی انتظامیہ، وزیر اعظم آزاد کشمیر اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ بیٹھ کر نقصانات کا تجزیہ کرنے اور مستقبل کا لائحہ عمل بنا نے جا رہی ہے ۔ میر ا وزیر اعظم کی ہدایت پر یہاں آنا اور دکھی بہن بھائیوں کو یہ پیغام دینا کہ حکومت پاکستان ہر مشکل میں ان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات کسی کے بس میں نہیں ہیں ،قدرتی آفات کا شکار کہیں پر بھی کوئی ہو سکتا ہے لیکن ان آفتوں کا ، مصیبتوں اور مشکلات کا مقابلہ کوئی بھی قوم یکجہتی سے کرتی ہے ۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہناتھا کہ اس مشکل وقت وقت میں سب سیسہ پلائی دیوار بنیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میری اطلاع کے مطابق جتنے متاثرہ افراد ہیں سب کو ریسکیو کرے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔ ہم سب یہاں اکٹھے اور یکجا ہیں اور ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں