میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیراعظم پر کرپشن اور بھارتی زبان بولنے کا الزام، عمران خان نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کردیا

وزیراعظم پر کرپشن اور بھارتی زبان بولنے کا الزام، عمران خان نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کردیا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۵ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نیا الیکشن کرانے کااعلان کریں اور نیا مینڈیٹ لیں ٗ نا اہل آدمی کو پارٹی سربراہ بنانے کی قانون سازی کا دنیا میں کوئی نہیں سوچ سکتا ٗوزیر اعظم پر ایل این جی کا کیس ہے ٗ اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کریں ٗ ہائیکورٹ نے توہین عدالت معاملے پر بلایا تو پیش ہوجائوں گا الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں یہ ایک ایڈمنسٹریشن ادارہ ہے ٗ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں فوری انضمام ہونا چاہیے اتوار کو یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ملک کے حالات گھمبیر ہیں اور اس وقت ملک میں بڑے کمزور وزیراعظم ہیں اور ان کی حیثیت نہیں ہے عمران خان نے کہاکہ نیا وزیراعظم کو آنا چاہیے جس کی حیثیت ہو کیونکہ شاہد خاقان عباسی تو اب بھی کہتے ہیں کہ نواز شریف ہی میرے وزیراعظم ہیں اور پھر سپریم کورٹ پر عدم اعتماد ظاہر کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں تھریسامے نے ڈیوڈ کیمرون کے بعد نئے انتخابات کرائے کیونکہ جمہوری ممالک میں ایسے طریقے اپنائے جاتے ہیں اس لیے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے نیا مینڈیٹ لینے کی ضرورت ہے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خدشہ ہے کہ شاہد خاقان عباسی اسی طرح شریف خاندان کو تحفظ دیں گے جس طرح پہلے سارے ادارے ان کو تحفظ دیرہے تھے۔عمران خان نے کہاکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیا الیکشن کرانے کا اعلان کریں اور نیا مینڈیٹ لیں کیونکہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے یہ ضروری ہے۔انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کے غیرملکی اخبار کے انٹرویو میں وزیرخارجہ کی بات کو دہرایا گیا جبکہ وزیرخارجہ خواجہ آصف اور وزیرداخلہ احسن اقبال نے ہاؤس ان آرڈرکرنے کوکہا ہے اور بھارت بھی یہی کہہ رہاہے۔انھوں نے کہا کہ وزارت خارجہ نے ٹرمپ کے بیان کے بعد کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کیا جب امریکا میں یہ پالیسی بن رہی تھی تو ہمارا وزیرخارجہ کہاں تھے۔عمران خان نے کہاکہ اسحاق ڈار نے معیشت کو تباہ کردیا ہے ٗقرضے بڑھتے جارہے ہیں اور ان کو اداکرنے کیلئے مزید قرضے لینے پڑرہے ہیں، پرویزمشرف سے کم پیپلز پارٹی کے دور میں ملک میں سرمایا کاری ہوئی اور اس سے کم مسلم لیگ(ن) کے دورمیں ہوئی انہوںنے کہاکہ جب افغان پالیسی بن رہی تھی تو ہمارا وزیر خارجہ نہیں تھا کیوں کہ نواز شریف پاناماکیس میں لگے تھے اور اس کی فکر کسی کو نہیں تھی۔عمران خان نے کہا کہ کیا انہیں اب پتہ چلا کہ ہمیں اپنا گھر ٹھیک کرنا چاہیے ٗ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یہ خود نہیں کررہے اور کہہ رہے ہیں کہ گھر ٹھیک کرنا ہے ٗ یہ اپنی فوج کو گندا کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم اب بھی کہہ رہے ہیں کہ میرا وزیراعظم نواز شریف ہے جبکہ 5 محترم ججز نے انہیں نااہل کیا۔ جبکہ ن لیگ پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی ودیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین کا مڈ ٹرم الیکشن کا مطالبہ مسترد کیا گیا ہے پی پی رہنما قمر زمان کائرہ، طلال چوہدری اور میاں افتخار نے کہا کہ حکومت کی مدت پوری کرنا ن لیگ کا آئینی حق ہے تاہم وزیراعظم چاہیں تو اسمبلی توڑ سکتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں