میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسلام آباد ہائیکورٹ، سائفر پر عمران خان کو ایف آئی اے نوٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ، سائفر پر عمران خان کو ایف آئی اے نوٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

جرات ڈیسک
منگل, ۲۵ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر معاملے پر چیئرمین تحریک انصاف کو ایف آئی نوٹس کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سائفر معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔ چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ بڑی بد قسمتی ہے کہ وزیراعظم ہاؤس بھی محفوظ نہیں۔ جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی بھی تو ریکارڈنگ سامنے آئی تھی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں سائفر کو 2 بار کنفرم کیا گیا، کیا کابینہ ایف آئی اے کو ہدایات دے سکتی ہے، کابینہ کی ڈائریکشن پرایف آئی اے نے انکوائری شروع کی۔دلائل میں لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ پارلیمانی کمیٹی بلا لیں وہاں اس معاملے کو ڈسکس کرلیں، صرف یہ نہیں بلکہ کسی بھی وزیراعظم کا فون ٹیپ ہونا جرم ہے، جب وزیراعظم کو عہدے سے ہٹایا گیا تو پھر نئی حکومت تشکیل پائی۔ وکیل نے مزید کہا کہ شہباز شریف کی زیرصدارت دوبارہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، قومی سلامتی کمیٹی نے سائفر کو دوبارہ کنفرم کیا۔وکیل کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے ایف آئی اے نوٹس کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں