میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت آئی ایم ایف کے آگے بے بس عوام پر 215ارب کے نئے ٹیکس لاد دیے

حکومت آئی ایم ایف کے آگے بے بس عوام پر 215ارب کے نئے ٹیکس لاد دیے

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۵ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف مذاکرات کے بعد 215 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ ہوا، ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200سے بڑھا کر 9416ارب روپے کردیا گیا، آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردیں، معاہدہ وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین روز سے لگاتار آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں، آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد 215ارب کے نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ ہوا ہے۔آئندہ مالی سال کے دوران 215ارب ٹیکسوں پر اتفاق ہوا ہے، فنانس بل میں ترامیم لائی جارہی ہیں، آئی ایم ایف مذاکرات کے بعد اخراجات میں 85 فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے، اخراجات میں کمی کا اطلاق ترقیاتی فنڈز ، تنخواہوں اور پنشن پر نہیں ہوگا۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی ہیں، آئی ایم ایف معاہدہ وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا جائے گا۔ایف بی آر کے اہداف کا تخمینہ 9415 ارب روپے کردیا گیا ہے۔سبسڈی کا حکومت کا تخمینہ 1064 ارب ہوجائے گا۔ اخراجات میں کمی اور نئے ٹیکس لگانے سے مالیاتی خسارے میں 300ارب کی کمی ہوگی۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد 215ارب کے نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 سے بڑھا کر 9416 ارب روپے کردیا گیا ہے۔ افسران کی 2 یا 2 سے زیادہ اداروں سے پنشن روک دی گئی ہے۔گریڈ 17سے اوپر ریٹائرڈ ملازمین کو صرف ایک ادارے سے پنشن ملے گی۔ پنشنر اور شریک حیات کی وفات کے بعد ورثا کو 10سال پنشن دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ دفاعی بجٹ میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی،دفاعی بجٹ بروقت فراہم کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں